برلن (نیوز ڈیسک) جرمن ونگز ائیرلائن کے طیارے کی تباہی میں کو پائلٹ کا ہاتھ سامنے آنے کے بعد دنیا بھر کی ائیرلائنیں اس بات پر غور کر رہی ہیں کہ کاک پٹ میں ہر وقت عملے کے کم از کم دو ارکان کی موجودگی کو لازمی قرار دیا جائے۔
فرانسیسی تحقیق کاروں کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جرمن طیارے کے کو پائلٹ 28 سالہ اینڈرئیس لوبٹز نے کپتان کے باہر جانے پر کاک پٹ کے دروازے کو اندر سے لاک کر لیا اور پھر طیارے کو فرانس کے پہاڑوں میں گرا کر تباہ کر دیا۔ ایزی جیٹ اور ورجن اٹلانٹک ائیرلائنوں نے اعلان کیا ہے کہ ایک پائلٹ کے واش روم یا کسی بھی غرض سے باہر جانے کی صورت میں عملے کا کوئی اور رکن کاک پٹ میں موجود رہے گا۔
مزید پڑھیں:معاون پائلٹ نے جرمن طیارے کو دانستہ طور پر گرایا: فرانسیسی ماہرین
ایزی جیٹ کی نمائندہ خاتون کا کہنا تھا کہ اس پالیسی کا مقصد یہ بات یقینی بنانا ہے کہ کاک پٹ میں ایک پائلٹ کو اکیلا نہ چھوڑا جائے۔ متعدد ائیرلائنیں پہلے ہی اس طریقہ کار پر عمل پیرا ہیں مگر اب اسے باقاعدہ طور پر نافذ کرنے پر غور جاری ہے۔ ماہرین ہوا بازی کا کہنا ہے کہ یہ پالیسی دنیا بھر کی ائیرلائنوں میں نافذ العمل ہو سکتی ہے۔