اسلام آباد( آن لائن )پاناما کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے ارکان نے قطر جانے کے لیے سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس سے رابطہ کر لیا۔ذرائع کے مطابق شہزادہ حماد بن جاسم الثانی نے جے آئی ٹی کو خط میں بیان ریکارڈ کرنے کے لیے قطر آنے کا کہا تھا، جس کے بعد قطری شہزادے سے پوچھ گچھ کے لیے خصوصی بینچ کی اجازت ملتے ہی جے آئی ٹی کے دو ارکان دوحہ روانہ ہوں گے۔جے آئی ٹی ارکان
قطری شہزادے سے پاناما کیس کے حوالے سے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے خط کے مندرجات کی تصدیق اور جراح کریں گے۔ذرائع نے کہا کہ جے آئی ٹی ارکان کے بیرون ملک جانے کے لیے سپریم کورٹ کے پاناما عملدرآمد بینچ کی اجازت لازمی ہے۔جس کے بعدقطری شہزادے حمد بن جاسم کا بیان ریکارڈ کرنے کیلئے جے آئی ٹی کے دو ممبران قطر جائیں گے۔واضح رہے کہ قطری شہزاد نے جے آئی ٹی کے قطر آ کر بیان ریکارڈ کرنے پررضامند ی ظاہر کر دی تھی۔اس سے قبل قطری شہزاد ے نے پاکستان آ کر بیان ریکارڈ کروانے کی رضامندی ظاہر کر دی تھی لیکن حسین نواز کی جے آئی ٹی میں پیشی کی تصویر سوشل میڈیا پر لیک ہونے کے باعث قطری شاہی خاندان کو تشویش ہوئی کہ اگر قطری شہزادے کی بھی اسی طرح تصویر لیک کر دی گئی تو یہ شاہی خاندان کیلئے انتہائی غیر مناسب بات ہو گی جس پر قطری شہزادے نے پاکستان آ کر بیان ریکارڈ کروانے سے معذرت کر لی تھی۔ لیکن حسین نواز کی جے آئی ٹی میں پیشی کی تصویر سوشل میڈیا پر لیک ہونے کے باعث قطری شاہی خاندان کو تشویش ہوئی کہ اگر قطری شہزادے کی بھی اسی طرح تصویر لیک کر دی گئی تو یہ شاہی خاندان کیلئے انتہائی غیر مناسب بات ہو گی جس پر قطری شہزادے نے پاکستان آ کر بیان ریکارڈ کروانے سے معذرت کر لی تھی۔