اسلام آباد (نیوز ڈیسک) گزشتہ سال یک ستمبر کو پاکستان ٹیلی ویڑن (پی ٹی وی) پر حملے سے متعلق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور پارٹی رہنما عارف علوی کی خفیہ آڈیو ٹیپ سامنے آگئی۔آڈیو ٹیپ کے مطابق عمران خان پی ٹی وی کی عمارت پر حملے کے بعد رہنما کو شاباش دے رہے ہیں، آڈیو ٹیپ میں واضح طور پر سنا جا سکتا ہے کہ عارف علوی : “وہ پی ٹی وی میں گھس گئے نشریات بھی بندہوگئیں”۔ جس کے جواب میں عمران خان کہتے ہیں کہ عمران خان : “اسلام آباد:اچھاہے،اچھاہے , اس سے نوازشریف پراستعفے کیلئے دباو¿بڑھے گا”۔آڈیو ٹیپ میں عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ :عمران خان : “ہم دکھاناچاہتے ہیں ساری چیزیں، ورنہ وہ استعفیٰ نہیں دینگے”۔عمران خان : یہ کل جوائنٹ سیشن پرڈال رہے ہیں۔ میں کہہ رہاہوں اس سے پہلے استعفیٰ دیں۔کل کے نتیجے کیلئے آج زیادہ سے زیادہ دباو¿ڈالیں۔عارف علوی کا عمران خان کو جواب :رات کوطے ہواتھاایم کیوایم والے فون کریں گے۔ ہم ڈھائی3بجے تک انتظارکرتے رہے،لیکن فون نہیں آیا۔ یہ بات طے ہوئی تھی ہم نے کیاکہناہے اورادھرسے کیاآئے گا۔ڈاکٹرفاروق ستارسے بھی بات ہوئی تھی۔عمران خان کا جواب : ابھی کوشش کریں۔آڈیو اسکینڈل آڈیو ٹیپ سے متعلق پی ٹی آئی رہنما عارف علوی نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے پیغام میں کہا کہ مجھے حیرانی ہے کہ کیا ہوگیا۔ذیل میں عارف علوی کی ٹوئٹز شامل ہیں۔گفتگو سے متعلق پی ٹی آئی کے رہنما عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ آڈیو ٹیپ سے بظاہر لگ رہا ہے کہ عمران خان حملے پرخوشی کااظہارکررہے ہیں، گفتگوسے ثابت نہیں ہورہاکہ حملہ عمران خان نے کرایا۔نجی ٹی ویسے خصوصی گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ دھرنے کے دوران حکومت پردباو¿بڑھارہے تھے، پی ٹی وی پرحملے میں پی ٹی آئی شامل نہیں، یہ نہیں کہاجاسکتاکہ گفتگواصل ہے یانہیں، انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی وی پرقبضہ رات کے وقت ہواتھا۔