اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) آپ نے یہ کہانیاں تو سن ہی رکھی ہوں گی کہ پاک فوج کے ایس ایس جی کمانڈوز کو سخت ٹریننگ کرائی جاتی ہے اور اُنہیں ہر طرح کے حالات کا سامنا کرنے کے لیے مکمل تیاری کرائی جاتی ہے ، وہ سانپ اور مینڈک بھی کھاجاتے ہیں لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ چراٹ میں موجود ایس ایس جی کے ٹریننگ سنٹرمیں موجود کچن کے مینو میں بھی روسٹ مینڈک کی ٹانگیں اور سانپ وغیرہ کا ذکر موجود ہے ۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے متعلقہ ایس ایس جی حکام نے بتایاکہ کچھ مینڈک زہریلے ہوتے ہیں لیکن کچھ نہیں ،
ٹریننگ میں سب کچھ کھلایاجاتاہے تاکہ کسی بھی مشکل صورتحال سے جوان نمٹ سکیں اوراُنہیں پتہ ہوکہ زندہ رہنے کیلئے ایسی چیزیں بھی کھاسکتے ہیں ،ابھی مینڈک دستیاب نہیں لیکن سانپ موجود ہے اور وہ بھی وائپر جو زہریلا ہوتاہے ،یہ سب سے بری چیز ہے جو کھانے کو مل سکتی ہے اور جوان بھی کھالیتے ہیں ۔کچن ماسٹر نے بتایاکہ سانپ کا ذائقہ بالکل مچھلی کی طرح ہوتاہے ، مزید ار ہوتاہے ۔ کچن ماسٹر نے سانپ پکڑا اوراس کا سرکاٹ کر لگ کردیا،سرالگ کرنے کے بعد کھال کو ہاتھوں سے ہی کھینچ کر اتاردیا اور پھر کچھ دم کا حصہ کاٹنے کے بعد ہلتا جلتا درمیان کا سانپ سیخوں پر چڑھادیا۔ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے بتایاکہ اگر کاٹنے کو او ر کچھ نہ ملے تو منہ سے نہیں کاٹتے بلکہ دو نوکیلے پتھروں کو استعمال کرتے ہیں ، خنجر یا چھری کے بغیر ہی کام چلاتے ہیں کیونکہ اس علاقے میں پتھر عام پائے جاتے ہیں ۔