جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

صولت مرزا وڈیو معاملے پر مقدمہ دائر کروں گا: الطاف حسین

datetime 27  مارچ‬‮  2015 |

کراچی(نیوز ڈیسک)متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسین نے پھانسی سے چند گھنٹے پہلے صولت مرزا کی ایک ویڈیو پیغام کی ریکارڈنگ پر سوالات اْٹھائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے پر وزیراعظم نواز شریف اور انٹیلی جنس اداروں کے سربراہوں کے خلاف ایک مقدمہ دائر کریں گے۔جمعرات کو ایک ٹی وی پروگرام میں ٹیلی فون کے ذریعے حصہ لیتے ہوئے انہوں نے سوال کیا کہ ’’صولت مرزا کی وڈیو کہاں سے آئی؟ یہ ڈیتھ سیل سے اس کی پھانسی سے چند گھنٹے پہلے کیسے باہر آئی؟ میں ایک وزیراعظم اور انٹیلی جنس اداروں کے سربراہوں کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کراؤں گا۔‘‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کو کراچی میں خراب صورتحال کی رپورٹوں پر دو مرتبہ معطل اور کچھ کارکنوں کو برطرف کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ’’میرے گھر پر چھاپہ مارا گیا، لیکن کیا کوئی شخص مجھے کسی پارٹی کے رہنما کا نام بتاسکتا ہے جو اس طرح کے رویے کا شکار ہوا ہو؟‘‘اسی پروگرام میں پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ نے ایم کیو ایم کے قائد کی اس دلیل کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں ایسی کوئی بھی مثال نہیں ملتی کہ سزائے موت کے منتظر ایک مجرم کو اس کی پھانسی سے چند گھنٹے پہلے اس کے ویڈیو پیغام کو نشر کرنے کی اجازت دی گئی ہو۔یاد رہے کہ صولت مرزا نے الطاف حسین، سندھ کے گورنر ڈاکٹر عشرت العباد اور ایم کیو ایم کے دیگر رہنماؤں پر سنگین الزمات عائد کیے تھے اور کہا تھا کہ اسے اور دیگر کارکنوں کو پارٹی کی جانب سے استعمال کیا گیا، اور ’’ٹشوپیپر کی مانند استعمال کے بعد پھینک دیا گیا۔‘‘اس کے نو منٹ کے بیان میں لگائے گئے الزامات کو تقریباً تمام نیوز چینلز نے نشر کیا تھا۔ یہ واضح نہیں ہوسکا کہ یہ انٹرویو بلوچستان کی مچھ جیل میں کس طرح اور کب ریکارڈ کیا گیا، جہاں اس پھانسی دے دی جائے گی۔مذکورہ ٹی وی پروگرام میں ایم کیو ایم کے قائد نے اس بات کو مسترد کردیا کہ سابق سٹی ناظم مصطفٰے کمال اور انیس قائم خانی کو پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔ انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اس دعوے کو بھی مسترد کردیا کہ انہوں نے ایم کیو ایم کے ہیڈکوارٹرز نائن زیرو اور اس کے ملحقہ علاقے سے چھاپے کے دوران غیرملکی ہتھیار برآمد کیے تھے۔انہوں نے کہا کہ ’’میں کسی پر الزام عائد نہیں کرتا۔ فوج کل بھی ہماری تھی، اور آج بھی ہماری ہے۔ ملک کی بہتری کے لیے میں نے اس روز وزیراعظم اور وزیرداخلہ سے بات کرنے کی کوشش کی، لیکن ان سے رابطہ نہیں ہوسکا۔‘‘



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…