شکاگو(مانیٹرنگ ڈیسک)شکاگو کالج آف ڈینٹس ٹری کی حالیہ تحقیق کے مطابق انگور کا شمار ان پھلوں میں ہوتا ہے جن میں قدرتی طور پر ایسا مادہ پایا جاتا ہے جو کہ دانتوں کو سڑن سے بچاتا ہے جب کہ انگور میں موجود بیج دانتوں کے لئے نہایت مفید اور موثر ہے جو دانتوں کو مضبوطی بخشتے ہیں۔ تحقیق میں بتایا گیا رسیلے انگور اور ان کے بیج دانتوں کو ٹوٹنے اور کمزور ہونے سے بچاتے ہیں۔ یہی نہیں جسم میں خون
کے دورانیہ کو بہتر بنانے کے لئے بھی انگور کے بیج نہایت مفید ہیں۔اس سے دانتوں کی پائیداری بڑھتی ہے اور وہ لمبے عرصے تک دانتوں کو پیلا ہونے سے محفوظ کرتی ہے۔ اکثر دانت 5 سے 7سال تک ہی سڑن سے صاف رہتے ہیں۔ڈاکٹر انا بیڈرن کے مطابق دانتوں پر جمنے والے گند سے ایک خاص قسم کا مادہ پیدا ہوتا ہے جو دانت کی تہہ کو متاثر کرتا ہے جب کہ انگور کے بیجوں میں موجود خصوصیات دانتوں کی جڑوں کو مضبوط بنانے کا کام سرانجام دیتے ہیں۔ جب ہم کاربوہائیڈریڈ سے بھرپور خوراک کھاتے یا پیتے ہیں تو وہ دانتوں پر موجود گندگی کی خوراک بنتے ہیں جس کی مدد سے جراثیموں کو مزید توانائی ملتی ہے اور گندگی بڑھنے کہ وجہ سے دانتوں کی جڑوں میں سوراخ ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق دانتوں کے سوراخ، گندگی اور سڑن کو انگور کے بیج کی مدد سے درست کیا جا سکتا ہے جب کہ ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ دانتوں کی سڑن یا ان کی جڑوں میں سوراخ ہونے کی صورت میں فلنگ کرانے کے بجائے انگور کے بیجوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔۔واضح رہے کہ انگور بنیادی طورپر یورپ اور بحیرہ روم کے خطے کا پھل ہے لیکن اب دنیا میں ہر جگہ پایا جاتاہے۔انگور کی بنیادی طور پر تین نسلیں ہیں جن میں اول یورپی ، دوئم شمالی امریکی اور سوئم فرانسیسی ہائبرڈ قسم ہے۔انگور میں دیگر معدن جیسے فولاد ، کاپر اور مینگنیز
بھی بکثرت ہوتا ہے۔ کاپر اور مینگنیز جسم میں خون کی کمی کو دور کرنے میں معاون ہوتے ہیں جبکہ فولاد انگور میں اس وقت اور بھی بڑھ جاتا ہے جبکہ اس کی کشمش بنائی جاتی ہے۔