بدھ‬‮ ، 31 دسمبر‬‮ 2025 

آخرت کا نفع

datetime 7  جون‬‮  2017 |

حضرت ابن عمرؓ کے پاس ایک مجلس میں بیس ہزار سے زیادہ درہم آئے تو انہوں نے اس مجلس سے اٹھنے سے پہلے ہی وہ سب تقسیم کر دیئے اور مزید ان کے پاس جو پہلے سے تھے وہ بھی سب دے دیئے اور جو کچھ پاس تھا وہ سب ختم کر دیا اتنے میں ایک صاحب آئے جن کو دینے کا ان کا پرانا معمول تھا۔(اب اپنے پاس تو دینے کے لئے کچھ بچا ہی نہیں تھا اس لئے)

جن کو دیا تھا ان میں سے ایک آدمی سے ادھار لے کر ان صاحب کو دیئے۔ حضرت میمون کہتے ہیں بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ حضرت ابن عمرؓ کنجو ہیں۔ یہ لوگ غلط کہتے ہیں اللہ کی قسم! جہاں خرچ کرنے سے (آخرت کا) نفع ہوتا ہے وہاں خرچ کرنے میں وہ بالکل کنجوس نہیں ہیں ہاں اپنے اوپر خرچ نہیں کرتے اور خواہ مخواہ نہیں دیتے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…