ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

وہ وقت جب ایک سپرپاور نےپاکستان کو نیست و نابود کرنے کی ٹھان لی،پاکستانیوں کے خون کو گرما دینے والا واقعہ

datetime 7  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک مرتبہ روسی سفیر نے ایوان صدر میں جنرل محمد ضیاء الحق سے ملاقات کی اور تحکمانہ انداز میں کہا کہ جنرل صاحب آپ ایک روسی میزائل کی مار بھی برداشت نہیں کرسکتے۔ ہمارے راستے سے ہٹ جائیں ورنہ آپ کاانجام بہت برا ہوگا ۔ سوویت یونین وہ سفید ریچھ ہے جہاں ایک بار پنجے گاڑ لیتا ہے وہاں سے نکلتا نہیں ہے ۔ آدھی سے زیادہ دنیا پر سوویت یونین کا قبضہ اس بات کا ثبوت ہے ۔

ضیاء الحق روسی سفیر کی یہ تلخ باتیں تحمل سے سنتے رہے پھر جب روسی سفیر جانے کے لیے کرسی سے اٹھا تو جنرل صاحب نے الوداع کہتے ہوئے کہا مسٹرایمبسیڈریہ درست ہے کہ سوویت یونین نے آدھی دنیا پر قبضہ کررکھا ہے یہ بھی درست ہے کہ آپ کا ایک میزائل مجھے یہیں بیٹھے بیٹھے قبر میں اتار سکتا ہے لیکن یہ بات یاد رکھو ایک طاقت اور بھی ہے جو سوویت یونین سے کہیں بڑی ہے اور وہ طاقت اﷲ تعالی کی ہے جب تک اس نے میری زندگی لکھی ہوئی ہے دنیا کی کوئی طاقت مجھے نہیں مار سکتی جاؤ اور اپنے حکمرانوں کو بتا دو میں یہیں بیٹھا تمہارے میزائلوں کا انتظار کررہا ہوں۔مسٹرایمبسیڈریہ درست ہے کہ سوویت یونین نے آدھی دنیا پر قبضہ کررکھا ہے یہ بھی درست ہے کہ آپ کا ایک میزائل مجھے یہیں بیٹھے بیٹھے قبر میں اتار سکتا ہے لیکن یہ بات یاد رکھو ایک طاقت اور بھی ہے جو سوویت یونین سے کہیں بڑی ہے اور وہ طاقت اﷲ تعالی کی ہے جب تک اس نے میری زندگی لکھی ہوئی ہے دنیا کی کوئی طاقت مجھے نہیں مار سکتی جاؤ اور اپنے حکمرانوں کو بتا دو میں یہیں بیٹھا تمہارے میزائلوں کا انتظار کررہا ہوں

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…