کراچی(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ(ن)کے مستعفی سنیٹر نہال ہاشمی کے خلاف بہادر آباد تھانے میں اشتعال انگیز تقریر کرنے پر ایس ایچ او بہادرآباد خوشنود جاوید کی مدعیت میںمقدمہ نمبر112/2017 درج کرلیا ہے۔ مقدمے میں 189،228،505 کی دفعات لگائی گئی ہیں۔یف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ نہال ہاشمی نے عدلیہ کے خلاف دھمکی اور تضحیک آمیز الفاظ استعمال کیے جبکہ عدلیہ کے فرائض منصبی کو نقصان پہنچانے کی دھمکی دی گئی اور عدلیہ کی توہین کی گئی۔
نہال ہاشمی نے اپنی تقریر میں عدلیہ اور سرکاری تحقیقاتی اداروں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور عوام میں عدلیہ کے خلاف نفرت انگیز جذبات پیدا کیے۔ ایس پی گلشن اقبال غلام مرتضی نے بتایا کہ ملزم کی گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دی جا رہی ہے جس کے بعد ان کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔یاد رہے کہ نہال ہاشمی نے 28 مئی کو تقریر کی تھی جس میں وزیر اعظم میاں نواز شریف اور ان کے صاحبزادوں کے حوالے سے یہ دھمکیاں دی گئی تھیں کہ جو کوئی نواز شریف کے بیٹوں سے حساب لے رہا ہے اس کے، اس کی اولاد اور خاندان پر زمین تنگ کردی جائے گی۔ اس تقریر کے بعد ن لیگ نے ان سے بطور سینیٹر استعفی لے لیا تھا اور ان کی پارٹی رکنیت معطل کردی گئی تھی۔سپریم کورٹ کی جانب سے اس تقریر پر ازخود نوٹس کے بعد نہال ہاشمی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا گیاتھا اور اٹارنی جنرل اشتراوصاف کو اس تقریر کے حوالے سے مزید کارروائی اور رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرنے کی ہدایت کی تھی جس کے بعد اٹارنی جنرل کی جانب سے سندھ حکومت کو ایک خط لکھا گیا تھا جس میں نہال ہاشمی کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے کہا گیا تھا۔ادھر خط ملنے پر سندھ کے ایڈووکیٹ جنرل ضمیر گھمرو نے صوبائی حکومت نہال ہاشمی کیخلاف مقدمہ درج کرانے کیلیے خط لکھا تھا۔
سندھ حکومت نے اس خط کی روشنی میں ایس ایچ او بہادرآباد خوشنود جاوید کی مدعیت میں مقدمہ الزام نمبر 112/2017 درج کرلیا۔ مقدمے میں 189,228,505 کی دفعات لگائی گئی ہیں۔ مقدمے کے مطابق نہال ہاشمی نے یہ خطاب بنگلہ نمبر G-89 کے ڈی اے اسکیم ون کراچی (مسلم لیگ ہاوس) میں کیا تھا۔