کراچی(نیوز ڈیسک)انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پولیس پر حملہ کرنے 5اہلکاروں کو زخمی اور دہشت گردی کے الزامات میں ملوث کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے مجرم ذوالفقار ابو کو جرم ثابت ہونے پر مجموعی طور پر14 سال قید اور 15ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے جبکہ حملے میں زخمی ہونے والے5اہلکاروں کو فی کس 5 ہزار روپے بطور دمن ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔مجرم کو جرمانے کی عدم ادائیگی پر مزید 4سال جیل میں رہنا ہوگا ، استغاثہ کے مطابق 22 ستمبر 2009میں گشت بغدادی کے علاقے میں درجنوں ملزمان نے پولیس پر لاکٹ لانچرز اور دستی بم سے حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں 5اہلکار زخمی ہوگئے تھے، پولیس نے مذکورہ ملزم کو گرفتار کرلیا تھا جبکہ نور محمد عرف بابا لاڈلہ، عبدالشکور، شیراز کامریڈ، راشد سمیت41سے زائد ملزمان فرار ہوگئے تھے جنھیں عدالت نے مفرور و اشتہاری قرار دیدیا تھا،علاوہ ازیں سی ا ئی ڈی نے کالعدم تحریک طالبان کے گرفتار 7 ملزمان کو دہشت گردی کی عدالت میں پیش کردیا ہے اور پولیس نے 14روز کا ریمانڈ بھی حاصل کرلیا ہے۔بدھ کو پولیس نے دہشت گردی ، باردوی مواد رکھنے اور اسلحہ ایکٹ کے الزامات میں ملوث کالعدم تحریک طالبان کے 7 کارندوں کو سخت سیکیورٹی اور پولیس کی بھاری نفری کی نگرانی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا اور بتایا کہ ملزمان کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے ہے ،ملزمان نے وزیرستان سے جہاد کی تربیت حاصل کی ہے اور کراچی میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی میں مصروف تھے۔دریں اثنا انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ارشد پپو قتل کیس میں ثمن جاری کیے ہیں اورجوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی ندیم بدر قاضی کو11اپریل کوعدالت میں طلب کیا ہے، بدھ کو سماعت کے موقع پر جیل حکام نے مقدمے میں ملوث انسپکٹر یوسف، ذاکر ڈاڈا سمیت دیگر کو عدالت میں پیش کیا تھا، اس موقع پر جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدم حاضری کے باعث فاضل عدالت نے سماعت ملتوی کردی۔