منگل‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

وہ کون لوگ ہیں جن کے ساتھ صرف بیٹھنے والے بھی جنت کے حقدار ٹھہرتے ہیں؟جانیئے

datetime 30  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے کچھ فرشتے راستوں میں (اللہ کا) ذکر کرنے والوں کو ڈھونڈتے رہتے ہیں اور جب ان کو اللہ کا ذکر کرنے والے مل جاتے ہیں تو وہ (اپنے ساتھی فرشتوں) کو پکارتے ہیں کہ ادھر آؤ تمھارا مقصود حاصل ہو گیا (یعنی اللہ کا ذکر کرنے والے مل گئے) پھر فرمایا: یہ فرشتے ان لوگوں کو اپنے پروں سے ڈھانک لیتے ہیں اور آسمان

دنیا تک (تہ بہ تہ پہنچ جاتے ہیں)۔ پھر فرمایا (ذکر کی مجلس برخواست ہونے کے بعد جب یہ فرشتے اللہ کے پاس پہنچتے ہیں تو) اللہ تعالیٰ ان سے دریافت کرتا ہے، حالانکہ وہ ان سے زیادہ واقف ہوتا ہے: کہ میرے بندے کیا کہہ رہے تھے؟ یہ کہتے ہیں کہ (اے اللہ!) تیری تسبیح اور حمد و ثنا کر رہے تھے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ (اے فرشتو!) کیا انھوں نے مجھے دیکھا ہے؟ فرشتے کہتے ہیں نہیں واللہ! انھوں نے آپ کو نہیں دیکھا۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اگر وہ مجھے دیکھتے تو ان کی کیا کیفیت ہوتی؟ فرشتہ کہتے ہیں کہ اگر وہ آپ کو دیکھ لیتے تو اس سے کہیں زیادہ آپ کی حمد و ثنا اور تسبیح و تقدیس بیان کرتے۔ (نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے) فرمایا: پھر اللہ تعالیٰ فرماتا ہے (اے فرشتو!) وہ مجھ سے کس چیز کا سوال کر رہے تھے؟ فرشتے کہتے ہیں کہ وہ آپ سےجنت مانگ رہے تھے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ کیا انھوں نے جنت کو دیکھا ہے؟ (جو اس کی طلب کرتے ہیں؟) فرشتے کہتے ہیں کہ نہیں دیکھا۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اگر دیکھتے تو کیا ہوتا۔ فرشتے کہتے ہیں کہ اگر وہ جنت دیکھ لیتے تو بہت شدت سے اس کی خواہش کرتے پھر اللہ تعالیٰ فرشتوں سے کہتا ہے کہ وہ کس چیز سے پناہ مانگ رہے تھے؟ فرشتے کہتے ہیں کہ دوزخ سے پناہ مانگ رہے تھے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کیا انھوں نے دوزخ کو دیکھا ہے؟ فرشتے کہتے ہیں نہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اگر اس کو دیکھتے تب ان کی کیا کیفیت ہوتی؟ فرشتے کہتے ہیں کہ اگر اس کو دیکھتے تو اس سے زیادہ بچتے اور بہت ہی خوف کرتے۔ پھر اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: (اے فرشتو!) میں تمھیں گواہ بناتا ہوں کہ ان لوگوں کو میں نے معاف کر دیا۔‘‘ پھر ان فرشتوں میں سے ایک فرشتہ کہتا ہے کہ ان ذکر کرنے والے لوگوں میں ایک آدمی ذکر کرنے والوں میں سے نہیں تھا بلکہ کسی ضرورت سے وہاں چلا گیا تھا تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ’’وہ ایسے لوگ ہیں کہ جن کا ہم نشیں بھی محروم نہیں رہتا۔‘‘ (صحیح بخاری شریف کے منتخب واقعات…. صفحہ 404)

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…