منگل‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2025 

یہ پُل چین کو کس ملک سے جوڑنے کیلئے بنایا گیا اور تیاری پر اربوں روپے خرچ ہونے کے باوجود کوئی بھی اسے استعمال کیوں نہیں کرتا؟

datetime 4  جولائی  2017 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اربوں کی لاگت سے بننے والے بڑے بڑے پلوں پر سے روزانہ ہزاروں گاڑیاں گزرتی ہیں مگر چین کو شمالی کوریا سے ملانے کے لئے بنایا گیا یہ پل ہر وقت ویران پڑا رہتا ہے، کیونکہ یہ دریا کے اس پار کسی بڑی شاہراہ سے ملنے کی بجائے کھیتوں میں جااترتا ہے۔ یہ عظیم الشان عجوبہ 2.2 ارب یووان (تقریباً 33 ارب پاکستانی روپے) کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے اور چین سے شروع ہو کر دریائے

یالو سے گزرتا ہوا شمالی کوریا میں داخل ہوتا ہے۔اسے چین کو شمالی کوریا کے ساتھ ملا کر اس علاقے میں قائم کئے گئے فری ٹریڈ زون کو ترقی دینا تھا، تاکہ دنیا بھر سے لڑائی پر تلے ہوئے شمالی کوریا کو جنگ کے راستے سے ہٹا کر کاروبار اور امن کے راستے پر لایا جاسکے۔ بدقسمتی سے چین کی یہ کوشش کامیاب نہ ہوسکی اور شمالی کوریا اوپر تلے ایٹمی دھماکے کرتا چلا گیا جس کے باعث اقوام متحدہ اور مغربی ممالک نے اس پر پابندیاں عائد کردیں۔ چین کی جانب سے بھی ان پابندیوں کی حمایت کی گئی جس کا ایک نتیجہ یہ بھی ہوا کہ دریائے یالو پر دونوں ممالک کو ملانے والا پل چین کی جانب سے تو مکمل ہوگیا لیکن شمالی کوریا کی جانب سے راستے میں ہی رک گیا۔اب صورتحال یہ ہے کہ چین کے سرحدی شہر ڈان ڈونگ سے شروع ہونے والا یہ پل دریا کے اوپر سے گزرتا ہے اور دوسری جانب ہرے بھرے کھیتوں میں جا اترتا ہے، جبکہ دور دور تک کسی سڑک یا رہائشی علاقے کا نام و نشان بھی نظر نہیں آتا۔ اس پل کو دیکھنے والے حیرت کا اظہار کرتے ہیں کہ آخر یہ کہاں جارہا ہے۔حال ہی میں شمالی کوریا کی جانب سے پانچواں ایٹمی دھماکہ کئے جانے کے بعد چین نے بھی اس کی مذمت کی ہے اور خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ آنے والے دنوں میں دونوں ممالک کے تعلقات میں ایسی بہتری ممکن نظر نہیں آتی کہ دریائے یالو پر تعمیر کئے گئے نامکمل پل کو آگے بڑھایا جاسکے۔

موضوعات:



کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…