بیجنگ (آئی این پی)چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہشنگھائی تعاون تنظیم کا رکن بننے پر پاکستان کا خیرمقدم کرینگے ، تو قع ہے کہ پاکستان کے رکن بننے کے بعد تنظیم کو مستقبل کے چیلنجوں بالخصو ص امن و سلامتی کے حوالے سے درپیش مشکلات سے موثر طورپر نمٹنے میں مدد ملے گی ۔چینی ذرائع ابلاغ کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کے چارٹر پر دستخط ہونے کی یہ پندرہویں سالگرہ ہے،
جبکہ طویل المیعاد ہمسائیگی ، دوستی اور شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان کے درمیان معاہدے کی دسویں سالگرہ ہے ۔چینی وزیر خارجہ نے اپنے دورہ ماسکو کے دوران ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کو نئے مواقع اور چیلنجز کا سامنا ہے، تمام ارکان کی مجموعی کوششوں کے نتیجے میں شنگھائی تعاون تنظیم ایک نئے انداز کی علاقائی تعاون تنظیم بن چکی ہے جو تعاون کے جدید ترین نظریات اور نمایاں بین الاقوامی اثرات رکھتی ہے ، تنظیم علاقائی امن و ترقی کیلئے اہم کردار ادا کررہی ہے۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے یہاں شنگھائی تعاون تنظیم کے چارٹر پر دستخط ہونے کی پندرہویں اور اچھی ہمسائیگی، دوستی اور شنگھائی تعاون تنظیم کے تعاون کے طویل المیعاد معاہدے پر دستخطوں کی دسویں سالگرہ کے موقع پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس سے قبل انہوں نے اپنے روسی ہم منصب سے بھی ملاقات کی تھی ۔انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے شنگھائی تعاون تنظیم کے آئندہ آستانہ اجلاس میں رکن بننے کا عمل مکمل ہو جائے گا اور اس طرح شنگھائی تعاون تنظیم دنیا کی مقبول ترین اور سب سے بڑی علاقائی تعاون تنظیم بن جائے گی جو ترقی کی استعداد اور تعاون کے وسائل کے حوالے سے غیر معمولی صلاحیتوں کی حامل ہو گی ، چینی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ آستانہ کانفرنس کے بعد چین شنگھائی تعاون تنظیم کی صدارت سنبھالے گا،
چین ایک منصوبے پر فعال انداز میں کام کررہا ہے جس میں چھ بڑے شعبے سیاست ،معیشت ، سلامتی ، انسانی ہمدردی اور غیرملکی تعلقات اور میکنزم کی تیاری شامل ہو گا ۔ چین روس اور شنگھائی تعاون تنظیم کے دیگر رکن ممالک کے ساتھ مل کر سلامتی اور رکن ممالک کے درمیان تعاون کو مزید موثر اور بہتر بنانے کے لئے کام جاری رکھے گا ۔