اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

کلبھوشن یادیو،بھارت کے پاس ٹائم ختم،عالمی عدالت انصاف نے بڑا حکم جاری کردیا

datetime 27  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دی ہیگ( آئی این پی ) عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے ) نے کلبھوشن یادیو کیس سے متعلق بھارت کا موقف 8 جون تک طلب کر لیا ۔ جمعہ کو ایک نجی ٹی وی کے مطابق عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن یادیو کیس سے متعلق 8 جون کو بھارت کا موقف طلب کیا ہے بھارت کا جواب آنے کے بعدپاکستان اپنی تحریری جواب جمع کرائے گا ۔ واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف نے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے جاسوس کلبھوشن

یادیو کی سزائے موت کے معاملے پر حکم امتناعی جاری کر دیا تھا ۔عالمی عدالت انصاف کے جج رونی ابراہم نے کلبھوشن یادیو کی سزائے موت رکوانے سے متعلق کیس کا فیصلہ پڑھ کر سنایا۔ عالمی عدالت انصاف کا کہنا تھا کہ کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2016 کو پاکستانی اداروں نے حراست میں لیا ہے اور 25 مارچ 2016 کو کلبھوشن یادیو کا معاملہ منظر عام پر لایا گیا لیکن بھارت نے کلبھوشن یادیو کو جاسوس ماننے سے انکار کیا اور اس وقت سے کلبھوشن یادیو کا معاملہ متنازع بنا ہوا ہے۔عالمی عدالت انصاف کے مطابق بھارت کی جانب سے کلبھوشن تک قونصلر رسائی کے لئے متعدد درخواستیں کی گئیں لیکن پاکستان کی جانب سے کہا گیا کہ دہشت گرد تک قونصلر رسائی نہیں دی جا سکتی اور معاملہ پاکستان کی فوجی عدالت میں چلا گیا۔ پاکستان نے جنوری 2017 میں بھارت سے کلبھوشن کے معاملے میں رہنمائی مانگی اور کہا کہ قونصلر رسائی بھارت کے جواب سے منسلک ہے۔ پاکستانی عدالت نے اپریل میں کلبھوشن یادیو کو سزائے موت سنائی اور پاکستانی قوانین کے مطابق کلبھوشن یادیو کے پاس فیصلے کو چیلنج کرنے کے لئے 40 روز کا وقت تھا لیکن ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ انہوں نے اپیل کی یا نہیں۔عالمی عدالت انصاف کے جج کا کہنا تھا کہ عالمی عدالت انصاف کلبھوشن کیس سننے کا اختیار رکھتی ہے لیکن کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی کے

حوالے سے دونوں فریقین کی مختلف رائے سامنے آئی تاہم بھارت ہمیں کیس کے میرٹ پر مطمئن نہیں کر پایا اور عالمی عدالت صرف اسی صورت میں فیصلہ سنا سکتی ہے جب اختیار ثابت کیا جا سکے۔ عالمی عدالت انصاف نے پاکستان سے کہا کہ کیس کا فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو پھانسی نہ دی جائے اور پاکستان میں کلبھوشن یادیو کی جان کو لاحق خطرات اور تحفظات دور کئے جائیں۔ اس کے علاوہ عدالت نے اپنے ابتدائی فیصلے میں کہا کہ ویانا کنوینشن کے آرٹیکل 36 کے تحت جاسوس بھی دیگر گرفتار افراد کی حیثیت میں آتے ہیں اور بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی بھی ملنی چاہیئے

اور کلبھوشن یادیو کو ویانا کنویشن کے تحت قیدیوں کو حاصل تمام حقوق ملنے چاہئیں۔واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے کلبھوشن یادیو کو سزائے موت دینے کے خلاف بھارت نے عالمی عدالت انصاف سے رجوع کیا تھا جس کی عوامی سماعت 15 مئی کو ہوئی تھی جس میں پاکستان نے کلبھوشن کیس سے متعلق عالمی عدالت کے دائرہ کار کو چیلنج کیا تھا جب کہ بھارت نے کلبھوشن کی پھانسی رکوانے کی درخواست کی تھی۔

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…