سلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ایبٹ آبادآپریشن کے دوران امریکی فورسزکے ہاتھوں ہلاک کئے جانے والےالقاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کے بارے اسامہ بن لادن کی چوتھی بیوی امل بن لادن نےاپنے شوہرکے قتل کے 6ماہ بعد تفصیلات منظرعام پرلے آئی ہیں ۔ امل بن لادن نے2مئی 2011کی رات کوامریکی حملے کی تفصیلات کیتھی اسکاٹ کلارک اور ایڈرین لیوی کو ان کی کتاب ’دی ایگزائل،اسامہ بن لادن کی لڑائی‘میں بتائی ہیں
اوران کوبرطانوی اخبار’’دی سن ‘‘نے اپنی ایک رپورٹ میں شائع کیاہے ۔رپورٹ کے مطابق امل بن لادن نے بتایاکہ جب امریکی خصوصی فورسزنے ایبٹ آبادمیں ہماری رہائش گاہ پرحملہ کیاتواس وقت بن لادن کے ساتھ میں اوران کی دواوربیویاں اور7بچے بھی ہمراہ تھے ۔امل نے بتایاکہ جب امریکی ہیلی کاپٹروں کی آوازیں سنائی دیں تواس وقت اسامہ بن لادن نے کہاکہ امریکی مجھے گرفتارکرنے آرہے ہیں لیکن آپ کوگھبرانے کی ضرورت نہیں کیونکہ وہ صرف مجھے ہی گرفتارکرنے آئے ہیں اورجب دروازے پرزورداردھماکہ ہواتواسامہ نے ہمیں ایک مرتبہ کہاکہ گھبرائونہیں وہ میرے سواکسی کوکچھ بھی نہیں کہیں گے اوراس وقت اسامہ نے میرے سمیت گھرمیں موجود خیرہ، صیحام اوربچوں کوکہاکہ آپ نیچے چلے جائیں اوراس موقع پرامل نے انکشاف کیاکہ جب امریکی فوجیوں نے حملہ کیاتواسامہ بن لادن نے ہمیں بتایاکہ ’’ہمارے کسی اپنے نے ہمارے ساتھ غداری کی ہے‘‘اسامہ بن لادن کی چھوٹی بیوی امل نے بتایاکہ امریکی فوجی جب گھرمیں داخل ہوئے توانہوں نے اسامہ کے بیٹے خالد کوبلایااورجس فوجی نے خالد کوبلایاوہ عربی زبان جانتاتھااورجب خالد اس کے پاس گیاتواس نے گولی مارکرخالد کوقتل کردیا۔امل نے بتایاامریکی نیوی کے اہلکارجب اسامہ بن لادن کے کمرے میں داخل ہوئے تومیں سامنے آگئیتواس دوران ایک فوجی نے مجھ پرگولی چلائی
جس سے میری ٹانگ زخمی ہوگئی اوراس کے بعد امریکی فوجیوں نے اسامہ بن لادن پرگولیوں کی بارش کردی اورساتھ ہم سے تصدیق کی کہ یہ ہی اسامہ ہے توہم سب نے اس کی تصدیق کی توامریکی فوجی اسامہ کی لاش کوگھسیٹے رہے اورایک ہیلی کاپٹرمیں ان کی لاش اپنے ساتھ لے گئے ۔