بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نوبال کرانے اور گرائونڈ اگر کسی کھلاڑی نے یہ کام کیا تو ۔۔۔۔۔! کھلاڑی کیساتھ کیا کیا جائے گا ؟ شاندار رپورٹ سامنے آگئی

datetime 27  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دبئی (آئی این پی)انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی کرکٹ کمیٹی نے تجویز دی ہے کہ ٹی ٹوئنٹی کے تمام عالمی میچوں کے دوران ڈی آر ایس کا نظام رائج کیا جانا چاہیے اور تمام بین الاقوامی میچوں میں نو بال کا فیصلہ کرنے کی ذمہ داری تھرڈ ایمپائر کو سونپ دی جائے۔کرکٹ کونسل نے لندن میں دو روزہ اجلاس کے بعد جن نئے قوانین کی توثیق کرنے پر زور دیا ان میں ایمپائر کو یہ اختیار دیے جانے کی شق شامل ہے

وہ کسی کھلاڑی کو میدان میں انتہائی نامناسب رویہ اختیار کرنے اور لڑائی جھگڑے میں الجھنے کی صورت میں میدان سے نکال سکے جیسے کہ فٹ بال میں کھلاڑیوں کو ریڈ کارڈ دیا جاتا ہے۔سابق انڈین کھلاڑی انیل کمبلے کی صدارت میں ہونے والے اس دو روزہ اجلاس میں ٹیسٹ کرکٹ کی اہمیت کے اعتراف میں یہ متفقہ تجویز بھی سامنے آئی ہے کہ کرکٹ کے کھیل کے فروغ اور ترویج کے لیے بین الاقوامی سطح پر ٹیسٹ کرکٹ کے مقابلے شروع کیے جانے چاہیں۔اس اجلاس میں اس بات کا اعادہ بھی کیا گیا کہ کرکٹ کو اولمپکس میں شامل کیے جانے کے لیے کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔ان سفارشات میں کرکٹ کے قواعد میں جو بنیادی ترامیم تجویز کی گئی ہیں ان میں یہ بھی شامل ہے کہ کسی ٹیم کا ایل بی ڈبلیو کے فیصلے کو چینلج کیے جانے پر اگر میدان میں موجود ایمپائر کا فیصلہ برقرار رکھا جاتا ہے تو اس صورت میں اس ٹیم کا نظرثانی کا حق ضائع نہیں ہو گا۔ ان ترامیم کے منظور کیے جانے کی صورت میں ٹیسٹ کرکٹ میں 80 اووروں کے بعد فیصلے پر نظرثانی کے دو موقعے دوبارہ بحال ہوجانے کی شق بھی ختم ہو جائے گی۔یہ سفارشات اور قوانین میں ترامیم آئی سی سی کی ایگزیکٹیو کمیٹی کو پیش کی جائیں گی اور اگر ان کو منظور کر لیا گیا تو اس سال اکتوبر سے ان پر اطلاق شروع ہو جائے گا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ انیل کمبلے کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں ڈی آر ایس یا عام الفاظ میں میدان میں موجود ایمپائر کے فیصلے پر تھرڈ ایمپائر سے رجوع کرنے کے نظام کے حق میں تجویز دی ہے جبکہ اس نظام کا انڈیا مخالف رہا ہے اور انڈیا کے میچوں میں یہ نظام استعمال نہیں کیا جاتا۔کرکٹ کمیٹی نے کرکٹ قوانین کے سنہ 2017 کے نئے کوڈ پر بھی غور کیا اور اس میں زیادہ تر ترامیم کو منظور کرنے کی سفارش کی

جن میں بلے کی چوڑائی اور موٹائی کے بارے میں ضوابط بھی شامل ہیں اور اس کے علاوہ اگر کوئی بلے باز رنز بناتے ہوئے کریز میں بلا لگانے میں کامیاب ہو جاتا ہے لیکن زمین پر ٹکرانے کے بعد بلا ہوا میں اچھل جاتا ہے تو اس صورت میں بلے باز کو رن آوٹ تصور نہیں کیا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…