ابن التیاح دوڑتا ہوا بارگاہِ خلافت میں حاضر ہوا، اس نے دیکھا کہ حضرت علیؓ، حضور اکرمؐ کی سیرت طیبہ کے ذکر سے اہل مجلس کو معطر کیے ہوئے ہیں۔ ابن التیاح نے عرض کیا: اے امیر المومنین! بیت المال زرد اور سفید مال سے بھر گیا ہے۔ (یعنی سونے اور چاندی سے) حضرت علیؓ فوراً اٹھے اور ابن التیاح کا سہارا لیے بیت المال پہنچے۔ یہاں
پہنچ کر آپؓ نے سونے چاندی کو الٹ پلٹ کرتے ہوئے فرمایا: اے زرد مال! اسے سفید مال! میرے علاوہ کسی اور کو دھوکہ دے۔ اس کے بعد آپؓ نے وہ مال مسلمانوں میں تقسیم کرنا شروع کر دیا حتیٰ کہ بیت المال میں ایک درہم یا ایک دینار بھی باقی نہ رہا۔ پھر آپؓ نے اس جگہ کو صاف کرنے اور پانی چھڑکنے کا حکم دیا اور پھر وہاں دو رکعتیں نماز ادا کیں۔