مانچسٹر/دمشق (آئی این پی)شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ (داعش) نے انگلینڈ کے شہر مانچسٹر میں کنسرٹ کے دوران دھماکے کی ذمہ داری قبو ل کرلی۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ نے اپنی نیوز ایجنسی کے ذریعے مختلف زبانوں میں مانچسٹر دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے کا بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ خودکش بمبار خلافت کا ایک سپاہی تھا۔داعش نے دعویٰ کیا ہے کہ شرمناک
کنسرٹ میں کیے گئے حملے میں 100سے زائد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔اللہ کے فضل اور اسکی حمایت کے ساتھ خلافت کے ایک سپاہی نے برطانوی شہر میں صلیبیوں کے اجتماع کے درمیان دھماکہ کیا۔داعش کا کہنا ہے کہ حملے کا مقصدکافروں کی مسلمانوں کی سرزمین پر سرکشی کاجواب ہے ۔ جاری ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک نامعلوم شخص انگریزی زبان میں واضح طور پر کہہ رہا ہے کہ یہ تو شروعات ہے۔ داعش کے مخلص کارکن تمام صلیبیوں پر حملے شروع کرنے جا رہے ہیں۔اس کے ساتھ ہی یہ شخص اپنے ہاتھ میں پکڑا چارٹ بلند کرتا ہے جس پر مانچسٹر اور حملے کی تاریخ یعنی 22مئی 2017لکھا ہے۔واضح رہے کہ برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں امریکی گلوکارہ کے کنسرٹ کے دوران دھماکے کے نتیجے میں 22 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔اس واقعے کے بعد برطانوی وزیر اعظم تھرسامےکی طرف سے جاری کردہ مختصر بیان میں کہا کہ حکام اس واقعے کی تفصیلات معلوم کررہے ہیں جب کہ پولیس حملے کی دہشت گردی کے پہلو سے تحقیقات کررہی ہے۔ ہم متاثرہ افراد اور ان کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔مانچسٹر خودکش حملے کے بعد داعش نے ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں اس کے حامیوں کو جشن مناتے ہوئے دکھایا گیا تھا البتہ داعش نے کچھ دیر پہلے ہی اس دہشت گرد حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔