سفیان بن حسین نامی ایک شخص قاضی ایاس بن معاویہ کی مجلس میں بیٹھ کر کسی آدمی کی غیبت کرنے لگا، قاضی نے اس سے کہا ’’آپ نے رومیوں کے ساتھ جہاد کیا؟‘‘ کہنے لگا ’نہیں‘ پوچھا! سندھ اور ہند کے جہاد میں شریک ہوئے ہو؟‘‘ کہا
’نہیں‘ فرمانے لگے ’’روم، سندھ اور ہند کے کفار تو آپ سے محفوظ رہے لیکن بیچارہ اپنا ایک مسلمان بھائی آپ سے نہ بچ سکا اور زبان کی تلوار اس پر چلا دی‘‘ سفیان پر ان کے اس جملے کا اس قدر اثر ہوا کہ زندگی بھر پھر کسی کی غیبت نہیں کی۔