’’واللہ! میرے دل میں آپ کے متعلق کسی قسم کی کوئی خلش نہیں‘‘ تاج الدین کے نام سے تو میں نے اس لئے اس دن پکارا تھا کہ اس وقت میرا بادشاہ ناصرالدین محمود کے ایک خاص مصاحب کا نام ’’محمد‘‘ تھا‘ بادشاہ اسے اسی نام سے پکارا کرتا تھا‘ ایک دن انہوں نے خلاف معمول اسے ’’تاج الدین‘‘ کہہ کر آواز دی وہ تعمیل حکم میں حاضر تو ہو گیا لیکن بعد میں گھر جا کر تین دن تک نہیں آیا‘ بادشاہ نے بلاوا بھیجا‘ تین روز تک غائب رہنے کی وجہ دریافت کی تو
اس نے کہا ’’آپ ہمیشہ مجھے ’محمد‘ کے نام سے پکارا کرتے ہیں لیکن اس دن آپ نے ’’تاج الدین‘‘ کہہ کر پکارا‘ میں سمجھا کہ آپ کے دل میں مرے متعلق کوئی خلش پیدا ہو گئی ہے‘ اس لئے تین دن حاضر خدمت نہیں ہوا‘ ناصرالدین نے کہا ’’واللہ! میرے دل میں آپ کے متعلق کسی قسم کی کوئی خلش نہیں‘‘ تاج الدین کے نام سے تو میں نے اس لئے اس دن پکارا تھا کہ اس وقت میرا وضو نہیں تھا اور مجھے ’’محمد‘‘ کا مقدس نام بغیر وضو کے لینا مناسب معلوم نہیں ہوا۔