ارومچی (آئی این پی ) چین کے شمال مغربی خود مختار ریجن سنکیانگ یغور کے شہری پاکستان کی سمندری خوراک سے لطف اندرز ہورہے ہیں ، گذشتہ روز پاکستان سے مختلف اقسام کی دو ٹن مچھلی سنکیانگ کے شہر کرامے پہنچی ، یہ مچھلی گوادر بندرگاہ سے چونتیس گھنٹے میں کرامے پہنچ گئی ، پاکستانی سی فوڈ کو کرامے میں بے حد پسندکیا گیا ۔کرامے کے شہریوں کا کہنا ہے کہ پاکستانی مچھلی تازہ اور ذائقہ کے لحاظ سے پسندیدہ ہے،
سولہ مختلف اقسام کی مچھلیاں بحرہند سے شکار کی گئی تھیں،شپ منٹ بدھ کو گوادر کی بندرگاہ سے روانہ کی گئی اور یہ ہفتہ کے روز سنکیانگ کے دارالحکومت ارومچی پہنچ گئی ،ارومچی سے اسے ٹرکوں کے ذریعے کرامے پہنچایا گیا ، پاکستانی سی فوڈ کو بین الاقوامی معیار کے مطابق محفوظ کیا گیا تھا اور ہر کنٹینر میں خشک برف بھی رکھی گئی تھی ، اس سی فوڈ کو کرامے میں ایک خصوصی نمائش کے دوران پیش کیا جائے گا تا کہ نمائش دیکھنے کے لئے آنیوالے افراد اسے ملاحظہ کر سکیں ، پاکستانی سی فوڈ کی نمائش تین دن تک جاری رہے گی ۔یوفو ئی کے جنرل منیجر لوجان کا کہنا ہے کہ ان کی کمپنی کرامے کے لئے پاکستان سے دو مزید شپ منٹ درآمد کرنے کی تیاری کررہی ہے، یوفوئی کمپنی نے گوادر بندرگاہ پر بھی اپنا دفتر قائم کر رکھا ہے اور یہ پہلی چینی کمپنی ہے جس نے پاکستان میں کاروباری لائسنس حاصل کیا ہے کمپنی نے یہاں سی فوڈ کو محفوظ کرنے کے لئے 74ملین ڈالر کی لاگت سے ایک ورکشاپ اور پروسیسنگ یونٹ قائم کررکھا ہے جبکہ برف بنانے کا ایک کارخانہ بھی قائم کیا گیا ہے اس کے ساتھ پیکنگ فیکٹری اور بحری سائنسی تحقیق کا مرکز بھی قائم کیا گیا ہے۔کمپنی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں چینی کمپنیوں کا بڑی گرمجوشی سے خیر مقدم کیا جارہا ہے
اور پاکستانی حکومت بھی ان کی بھرپور مدد کررہی ہے تا ہم چین اور پاکستان کے درمیان ریلوے کا منصوبہ مکمل ہونے کے بعد نقل و حمل کے اخراجات کم ہو جائیں گے اور ہم پاکستانی سی فوڈ گوادر سے شنگھائی ، گوانگ زو ، بیجنگ ، کرامے اور ارو مچی بھی بھیج سکیں گے،ہم مستقبل میں پاکستانی سی فوڈ دوبئی اور ایران میں فروخت کرنے کا منصوبہ بنارہے ہیں ، گوادر اور کرامے کو 2015ء میں دوست شہر قرار دیا گیا تھا ۔