اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) جو مائیں ایک ایسی جگہ رہتی ہیں جہاں فضائی آلودگی زیادہ ہوتی ہے ان کے بچوں میں ایک خاص قسم کی بیماری کے امکانات ان ماؤں کے بچوں کی نسبت زیادہ ہوتے ہیں جو صاف فضا میں رہتی ہیں۔
تحقیق میں بتایاگیا ہے کہ جو بچے ایسی فضامیں پرورش پاتے ہیں جہاں آلودگی زیادہ ہوان میں autismکے مرض کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔یہ ایک ایسا مرض ہے جس میں بچوں کو نئی چیزیں سیکھنے میں مشکلات کے علاوہ معاشرے میں دیگر افراد کے ساتھ بات چیت کرنے میں مشکل پیش آتی ہے۔ تحقیق میں بتایا گیاہے کہ جو مائیں ایسے ماحول میں پرورش پاتی ہیں جہاں کی ہوا میںڈیزل، مرکری، لیڈ، میگنیزاور نیکل کے ذرات زیادہ ہوتے ہیں تو ان کے ہونے والے بچوں کی نشوونما پر اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں،ایسے بچوں کو نئی چیزیں سیکھنے اورمعاشرے میں دیگر افراد کے ساتھ معاملات کرتے ہوئے کافی دقت پیش آتی ہے۔ تحقیق کار اینڈریا رابرٹس کا کہنا ہے کہ موجودہ تحقیق اور ماضی میں کی گئی ریسرچز سے اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ فضائی آلودگی کی وجہ سے بچوں میں autismکے مرض کے پیدا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کی نسبت لڑکے اس مرض کا زیادہ شکار ہوسکتے ہیں۔