ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک) سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی اسامہ بن لادن سے متعلق افواہوں کی حقیقت سامنے آ گئی۔ تفصیلات کے مطابق روس میں پناہ لینے والے امریکی نیشنل سیکورٹی ایجنسی کے سابق اہلکار ایڈورڈ سنوڈن نے القاعدہ سربراہ اسامہ بن لادن کے زندہ ہونے کا انکشاف کرتے ہوئے سی آئی اے کے ان دعوؤں کو مسترد کر دیا کہ ایبٹ آباد آپریشن میں اسامہ مارا گیا۔
سنوڈن کا ورلڈ نیوز ڈیلی رپورٹ کی ویب سائٹ کی جانب سے شائع کئے گئے بیان میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ ان کے پاس دستاویزی شواہد موجود ہیں کہ اسامہ بن لادن کو سی آئی اے کی پشت پناہی حاصل ہے،القاعدہ سربراہ تا حال زندہ اور کیریبین ملک بہاماس میں عیش و عشرت کی زندگی گزار رہا ہے،اسامہ اب بھی سی آئی اے کے پے رول پر ہے اور ایک لاکھ ڈالر ماہانہ وصول کر رہا ہے۔ خبر کی تصدیق کے لئے جب گوگل کا سہارا لیا گیا تو یہ معلوم ہوا کہ یہ خبر شائع کرنیوالی ویب سائٹ غیر مصدقہ اور بے بنیاد خبروں کے لئے مشہور ہے،مزید چھان بین کے باوجود نہ تو سنوڈن کا انٹرویو کہیں ملا اور نہ ہی اس سے متعلق کوئی ریکارڈ۔ سوشل میڈیا پر آئے روز جعلی خبریں گردش کرتی رہتی ہیں جن کی تصدیق انتہائی ضروری ہے۔واضح رہے ایڈورڈسنوڈن نے ڈیل اور سی آئی اے کے بعد 2013 ء میں این ایس اے میں خدمات سرانجام دیں،اسی سال جون کے مہینے میں انہوں نے صحافیوں کو خفیہ این ایس اے کی ہزاروں دستاویزات بھی جاریں کیں،امریکی حکومت نے ان کے خلاف جاسوسی کے الزامات پر تحقیقات شروع کر دیں جس پر وہ امریکہ سے ہانگ کانگ فرار ہوگئے اور اس کے بعد ماسکو میں سیاسی پناہ حاصل کرلی تھی۔