رشوت لینے میں مشہور ایک افسر کو ماتحتوں کے ساتھ دکان کی جانب آتے دیکھ کر دکاندار کھڑا ہوگیا، ہاتھ جوڑ کر اس نے انہیں سلام کیا اور اپنی دهوتی کے پلو سے کرسیاں صاف کرنے لگا، وه لوگ کرسیوں پر بیٹھ گئے، ان کی خاطر مدارت کے لیئے خشک میوہ اور پینے کے لیئے پھلوں کا جوس آگیا، افسر کهانے پینے کے بعد دکاندار سے حساب کتاب کا رجسٹر لے کر جانچ پڑتال کرنے لگا، ایک صفحے پر اس کی نظر ٹهر گئی، وه حیران بهی ہوا اور مسکرایا بهی، اس نے وه صفحہ اپنے
ساتھیوں کو بھی دکھایا، تو وه بهی مسکرانے لگے، پهر کہنے لگا، کیسے لوگ ہیں ” کتوں”کو ڈالی گئی روٹی کے ٹکڑوں کا بهی خرچ درج کرتے ہیں، صفحہ پر لکها تها 14/5/17کتے کا کھانا 50 روپے، اب دکاندار بهی ہی ہی ہی کرتا ہوا ان کے ساتھ ہنسنے لگا، تھوڑی دیر بعد وه لوگ چلے گئے، دوکاندار نے حساب کتاب کا رجسٹر دوبارہ کھولا اور خشک میوے اور جوس کا خرچ جوڑ کر رجسٹر میں ایک نئی سطر کا اضافہ کر دیا، 15/5/2017 کتوں کے کھانے پینے کا خرچ 150 روپے۔