پیر‬‮ ، 22 ستمبر‬‮ 2025 

وہ نگینہ مجھے پسند تھا

datetime 18  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمتہ اللہ علیہ کی انگشتری میں ایک ایسا نگینہ جڑا ہوا تھا، جس کی صحیح قیمت کا اندازہ جوہری بھی نہیں کر سکتے تھے۔ اتفاق سے ایسا ہوا کہ ایک دفعہ سخت قحط پڑ گیا۔ لوگ بھوکوں مرنے لگے۔ حضرت عمر رحمتہ اللہ علیہ کو ان حالات کا علم ہوا تو لوگوں کی امداد کے لیے اپنی انگشتری کا وہ قیمتی نگینہ بھی فروخت کر دیا اور جو قیمت ملی اس سے اناج وغیرہ خرید کر تقسیم کردیا۔

جب اس بات کا علم آپ کے خیر خواہوں کو ہوا تو ان میں سے ایک نے آپ سے کہا ’’یہ آپ نے کیا کیا؟ ایسا بیش قیمت نگینہ بیچ دیا؟‘‘حضرت عمر رحمتہ اللہ علیہ نے جواب میں فرمایا۔’’وہ نگینہ مجھے پسند تھا، لیکن مجھے یہ بات گوارا نہ تھی کہ لوگ بھوک سے تڑپ رہے ہوں اور میں اپنے آرام و زینت کے سامان کو عزیز رکھوں۔‘‘ یہ فرمایا اور آپ کی آنکھوں سے ہمدردی کی وجہ سے آنسو جاری ہو گئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رونقوں کا ڈھیر


ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…