شمس الدین محمد بن عبدالرحیم مقدسی ساتویں صدی ہجری کے علماء میں سے ہیں، وہ اپنے وقت میں شام کے مشہور بزرگوں میں سے تھے اور مرجع خلائق تھے، ایک بار کسی پہاڑ کے پاس اپنے مکان کے لئے جگہ کھود رہے تھے، ان کی اہلیہ بھی ساتھ تھیں، وہ بھی ان ہی کی طرح پارسا اور پاکباز خاتون تھیں، زمین کھودتے ہوئے انہیں مدفون دینار کی بھری تھیلی ملی تو
’’انا للہ‘‘ پڑھنے لگے پھر اس کھودی ہوئی جگہ کو اسی طرح بھر دیا جیسے پہلے تھی اور بیوی سے کہا ’’یہ ہمارے لئے غالباً آزمائش ہے، ہو سکتا ہے یہ تھیلی کسی نے دفن کی ہو اور ضرورت کے وقت وہ اس کو نکالے، اس لئے کسی سے اس جگہ کے متعلق تذکرہ نہیں کرنا‘‘۔ چنانچہ دونوں نے فقر و حاجت مندی کے باوجود اس تھیلی کو وہیں چھوڑا اور چل دیئے۔