سیدنا عمر بن عبد العزیز کے پاس زکوة کا مال آتا ہے فرمانے لگے : غریبوں میں تقسیم کردو۔ بتلایا گیا اسلامی سلطنت میں کوئی بھی فقیر نہیں رہا (اللہ اکبر)۔ فرمایا : اسلامی لشکر تیار کرو۔ بتلایا گیا اسلامی لشکر ساری دنیا میں گھوم رہے ہیں۔ فرمایا : نوجوانوں کی شادیاں کر دو۔ بتلایا گیا کہ شادی کے خواہش مندوں کی شادیوں کے بعد بھی مال بچ گیا ہے۔ فرمایا : اگر کسی کے
ذمہ قرض ہے تو ادا کر دو ، قرض ادا کرنے کے بعد بھی مال بچ جاتا ہے۔ فرمایا : دیکھو ( یہودی اور عیسائیوں ) میں سے کسی پر قرض ہے تو ادا کردو یہ کام بھی کر دیا گیا مال پھر بھی بچ جاتا ہے۔ فرمایا : اھل علم کو مال دیا جائے ، اُن کو دیا گیا مال پھر بھی بچ جاتا ہے۔ فرمایا : اس کی گندم خرید کر پہاڑوں کے اوپر ڈال دو کہ مسلم سلطنت میں کوئی پرندہ بھی بھوکا نہ رہے۔