حضرت لقمانؒ کی دانائی ضرب المثل ہے۔ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ وہ کہیں جا رہے تھے کہ سڑک کے کنارے ایک مسافر بیٹھا ہوا دیکھا۔ اس نے لقمانؒ کو آتے ہوئے دیکھا تو دریافت کیا”کیوں جناب! کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ میں یہاں سے شہر کتنی دیر میں پہنچ جاؤں گا”
حضرت لقمان نے مختصر جواب دیا کہ “اپنی راہ لو”۔مسافر نے دوبارہ سوال کیا کہ جناب شاید آپ نے میرا سوال نہیں سنا۔ میں تھکا ماندا مسافر ہوں۔ میں یہ پوچھ رہا ہوں کہ یہاں سے شہر کتنی دور ہے اور میں وہاں کتنی دیر میں پہنچ جاؤں گا۔حضرت لقمان نے پھر وہی جواب دیا۔”میاں کہہ تو رہا ہوں، اپنی راہ لو”مسافر سمجھا کہ یہ ضرور کوئی پاگل ہے۔ اس نے پھر کوئی سوال نہ کیا اور شہر کےلئے چل پڑا۔ابھی وہ تھوڑی دور ہی گیا ہوگا کہ حضرت لقمان نے زور سے آواز دی۔سنو”تم ۔۔۔۔ گھنٹے میں شہر پہنچ جاؤ گے”مسافر واپس آگیا اور کہا کہ “جب میں پوچھ رہا تھا تو بتایا نہیں، اب پیچھے سے چیخ چیخ کر کیوں بتا رہے ہو؟”حضرت لقمان نے سادگی سے جواب دیا”پہلے تم بیٹھےتھے اور مجھے کچھ پتا نہ تھا کہ تمہاری چلنے کی رفتار ہے؟ اب جو تمہیں چلتا دیکھا تو میں نے اندازہ لگایا ہے کہ شہر تک پہنچنے میں تمہیں کم از کم ۔۔۔۔۔۔۔ گھنٹے ضرور لگ جائیں گے”