اسلام آباد(آئی این پی) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ ایران اور افغانستان کے ساتھ مشترکہ سرحدوں کی موثرنگرانی، غیر قانونی آمد ورفت اورمنشیات کی سمگلنگ کی روک تھام سمیت دیگر چیلنجز سے نمٹنے کے لئے حکومت بڑے پیمانے پر اقدامات کرر ہی ہے، سرحد پرنئے کراسنگ پوائنٹس کی تعمیر کے ساتھ ساتھ دشوار گزار سرحدی علاقوں کی موثر نگرانی کے لئے جدید ٹیکنالوجی کو برؤے کارلایاجا رہا ہے،
ملک کی اندرونی و بیرونی سیکیورٹی کویقینی بنانے میں سول آرمڈ فورسزکی کاوشیں اور قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ پوری قوم سول آرمڈ فورسز کے افسران اور جوانوں کی انتھک محنت اور قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ،صوبہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال اور سی پیک کے پیش نظر ایف سی کا کردارمزید اہمیت اختیار کر چکا ہے۔ منگل کووزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان سے آئی جی فرنٹیئر کانسٹیبلری بلوچستان (ساؤتھ) میجر جنرل سردار طارق امان نے ملاقات کی ، اس موقع پر وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ داخلی سیکیورٹی سے متعلقہ موجودہ دور کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے ضروری ہے کہ ایف سی اہلکاروں کی تربیت اور استعدادِ کار بڑھانے خصوصاً ٹیکنالوجی کے موثر استعمال پر خصوصی توجہ دی جائے،حکومتِ پاکستان داخلی و خارجی سیکیورٹی کے حوالے سے سول آرمڈ فورسز کے اہم کردارکو مد نظر رکھتے ہوئے انکی تمام آپریشنل ضروریات کو پورا کرنے اور انکی استعدادِ کار بڑھانے کے لئے ہر ممکنہ کوشش کر رہی ہے، انہو ںے کہا کہ گذشتہ چار برسوں میں سول آرمڈ فورسز کی پیشہ وارانہ ضروریات کو پورا کرنے، کارکردگی کی مزید بہتر ی اورنئے ونگز کے قیام کے لئے اسی ارب سے زائد خرچ کئے جا چکے ہیں جو کہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ حکومت نہ صرف سول آرمڈ فورسز کی خدمات کو سراہتی ہے
انہوں نے کہا کہ ایران اور افغانستان کے ساتھ مشترکہ سرحدوں کی موثرنگرانی، غیر قانونی انسانی آمد ورفت کی روک تھام، سمگلنگ سمیت دیگر چیلنجز سے نمٹنے کے لئے حکومتی سطح پر متعدد اقدامات کیے جا رہے ہیں۔نئے کراسنگ پوائنٹس کی تعمیر کے ساتھ ساتھ دشوار گزار سرحدی علاقوں کی موثر نگرانی کے لئے جدید ٹیکنالوجی کو برؤے کارلایاجا رہا ہے۔ ان اقدامات کی کامیابی کیلئے ضروری ہے کہ ایف سی کے جوانوں کی استعدادِ کار بڑھانے پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ مطلوبہ مقاصد کا حصول ممکن بنایا جاسکے۔