منگل‬‮ ، 23 ستمبر‬‮ 2025 

ہمارا رب رحمدل ہے یا ظالم؟

datetime 15  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

عہد سیدنا داؤد علیہ السلام میں ایک عورت بیوہ کیا ہوئی کہ اس پر مصیبتوں کے پہاڑ ٹوٹ پڑے۔ بچوں کا ساتھ اور کل جمع پونجی تین درہم۔ حالات سے مقابلہ کرنے کی ٹھانی اور جا کر بازار سے ان تین درہم کا اون خرید لائی، کچھ چیزیں بنا کر فروخت کیں تو پانچ درہم وصول پائے۔ دو درہم سے کھانا پینا خریدا اور تین درہم کا پھر سے اون لیتی آئی۔ اسی طرح کچھ دن گزر بسر کیا۔

ایک دن بازار سے کھانا پینا اور اون لیکر گھر کو لوٹی، اون رکھ کر بچوں کو کھانا پینا دینے لگی کہ ایک پرندہ کہیں سے اڑتا ہوا آیا اور اون اٹھا کر لے گیا۔عورت کیلئے اپنی کل کائنات کا یوں لٹ جانا سوہان روح تھا، مستقبل کی ہولناکیوں سے خوفزدہ اور غم و غصے سے پاگل سی ہو کر رہ گئی۔دوسرے دن سیدھا سیدنا داؤد علیہ السلام کے گھر گئی اور ان کو اپنا قصہ سنا کر ایک سوال پوچھا کیا ہمارا رب رحمدل ہے یا ظالم؟سیدنا داؤد علیہ السلام عورت کی درد بھری کہانی سن کر پریشانی کے عالم میں کوئی جواب دینا ہی چاہتے تھے کہ دروازے پر دستک ہوئی، جا کر دیکھا تو دس اجنبی اشخاص کو کھڑے ہوئے پایا۔ اْن سے آمد کا مقصد اور ماجرا پوچھا تو انہوں نے کہا؛ حضرت ہم سمندر میں سفر کر رہے تھے کہ ہماری کشتی میں ایک سوراخ ہوگیا۔ پانی اس تیزی سے بھر رہا تھا کہ ہمیں ہماری موت صاف نظر آ گئی۔ مصیبت کی اس گھڑی میں، ہم میں سے ہر شخص نے عہد کیا کہ اگر اللہ پاک ہماری جان بچا دیتے ہیں تو ہم میں سے ہر آدمی ایک ایک ہزار درہم صدقہ دے گا۔ ابھی ہم یہ دْعا کر ہی رہے تھے کہ ایک پرندے نے ہماری کشتی میں اون کا ایک گولا لا کر پھینک دیا۔ جسے ہم نے فوراً سوراخ میں پھنسایا، کشتی کو پانی سے خالی کیا اور سیدھے یہاں نزدیک ترین ساحل پر آ پہنچے۔ ہم کیونکہ یہاں کیلئے اجنبی تھے اس لئے لوگوں سے کسی معتبر آدمی کا نام پوچھا اور انہوں نے ہمیں سیدھا آپ کے پاس بھیج دیا ہے۔ یہ لیجئے دس ہزار درہم اور ہماری طرف سے مستحقین کو دے دیجئے۔۔

حضرت داؤد علیہ السلام دس ہزار درہم لیکر سیدھا اندراس عورت کے پاس گئے۔ سارے پیسے اسے دیتے ہوئے کہا؛ اب میں تم سے ایک سوال کرنا چاہتا ہوں کہ کیا تیرا رب رحمدل ہے یا ظالم؟۔۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



احسن اقبال کر سکتے ہیں


ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…