گوادر/کوئٹہ (آئی این پی) گوادر میں پشکان اور گنت میں سڑک کی تعمیراتی کام کرنے والے مزدوروں پر مسلح موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ کے دو الگ الگ واقعات میں 10مزدور جاں بحق جبکہ 2زخمی ہوگئے ،جاں بحق ہونیوالوں میں سے 9کی شناخت ہوگئی جن کا تعلق سندھ کے علاقے نوشہرہ
فیروز سے ہے ،وزیراعلیٰ بلوچستان اور صوبائی وزیر داخلہ نے گوادرمیں مزدوروں پر فائرنگ کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ نہتے اور بے گناہ مزدوروں کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کو کیفرکردارتک پہنچا کر دم لیں گے ۔کمشنر مکران ڈویژن بشیر بنگلزئی کے مطابق گزشتہ روز ضلع گوادرکے علاقے پشکان اورگنت میں تعمیراتی کام میں مصروف مزدوروں پر مسلح موٹرسائیکل سواروں نے اندھادھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دونوں واقعات میں 10مزدور جاں بحق جبکہ 2زخمی ہوگئے ہیں ،جاں بحق ہونے والوں میں سے 9مزدوروں کی شناخت محمد خان،علی دوست،شعبان ،عبدالحکیم ،رسول بخش،وحید،ظہیر، صدام،آصف کے نام سے جن کا تعلق صوبہ سندھ کے نوشہرہ فیروز علاقے سے ہیں جن کی لاشوں کو ضابطے کی کارروائی کیلئے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کردیاگیاہے واقعہ کے بعد ملزمان فرارہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں تاہم کمشنر مکران ڈویژن بشیر بنگلزئی کے مطابق فائرنگ کا یہ واقعہ گوادر کے علاقے پشکان اور گنت میں پیش آیاہے ،حملہ آوروں کی تلاش کیلئے سیکورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیاہے ،
واقعہ کے عینی شاہد قادر بخش کے مطابق دو حملہ آور پشکان کی جانب سے آئے جنہیں دیکھ کر میں اٹھ گیا اوربلوچی میں ان کے ساتھ بات کی تو انہوں نے مجھے کہاکہ آپ سائیڈ پر ہوجاؤ اس کے بعد مزدوروں کو اکھٹا کرکے گولیاں ماری گئی حالانکہ میں نے انہیں بتابھی دیا کہ ان مزدوروں کا تعلق سندھ سے ہے ،انہوں نے کہاکہ وہ ڈیڑھ سال سے یہاں کام کررہے ہیں ، ان کیلئے پہلے سیکورٹی تھی نہ ہی اب ہے ۔دریں اثناء جاں بحق ہونے والے مزدوروں کی نماز جنازہ 3بجے سینیٹر مرحوم اسحاق کرکٹ گراؤنڈ میں 3بجے ادا کی جارہی ہے جس میں کورکمانڈر عامرریاض کی شرکت بھی متوقع ہے ۔ایدھی ذرائع کے مطابق ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی موبائل سرد خانے گاڑیوں کے ہمراہ لاشوں کو لینے کراچی سے گوادر روانہ ہوگئے،لاشون کو گوادر سے کراچی پہنچایا جائیگا جہاں سے ان کو آبائی گاؤں روانہ کیا جائیگا،واقعے کے بعد گوادر میں سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے ،واقعہ کے فوری بعد داخلی و خارجی راستوں کی ناکہ بندی کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے گوادر میں مزدورو ں پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ اور اس میں 10مزدوروں کی ہلاکت کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ دہشت گردی کی اس بہیمانہ واقعہ میں غریب اور بے گناہ محنت کشوں کو نشانہ بنایاگیاہے جو دہشت گردوں کی بزدلی کا واضح ثبوت ہے ،
انہوں نے کہاکہ بزدل دہشت گردوں نے پھر چھپکے سے وار کیا ہے وہ بھی اپنے غیر ملکی آقاؤں کی اشاروں پر ،انہوں نے کہاکہ اس سے بڑاظلم اور کیا ہوسکتاہے کہ لوگ دوسروں کی اشاروں پر اپنے ہی لوگوں کو نشانہ بنائے ،انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کو ان کے بلوں میں نشانہ بنا کر عبرتناک سزا دیں گے ،انہوں نے کہاکہ گوادر کی ترقی کے خلاف ہر ناپاک سازش کو ناکام بنایاجائیگا اور کسی کا بھی گوادر کی ترقی روکنے کا ارمان پورانہیں ہوگا،انہوں نے واقعہ میں ملوث دہشت گردوں کی فوری گرفتاری کی ہدایت کی اورجاں بحق اور زخمی ہونیوالے مزدوروں کے اہلخانہ سے تعزیت بھی کی ۔علاوہ ازیں صوبائی وزیر داخلہ میر سرفرازبگٹی نے واقعہ کے بعد بات چیت کرتے ہوئے کہاہے کہ بلوچستان میں ترقی شرپسندوں کی آنکھ میں کھٹکنے لگی،دہشت گردوں کی بزدلانہ کاروائیاں بلوچستان میں ترقی کا سفر نہیں روک سکتیں،انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں ترقی ملک دشمنوں کو نہیں بھارہی ہے،کل مستونگ میں دھماکا کر کے معصوم انسانوں کا خون بہایا آج گوادر میں مزدوروں سے جینے کا حق چھین لیا،لیویز حکام کے مطابق یہ افسوس ناک واقعہ گوادار کے علاقے پشکان اور گنت میں پیش آیا جب مزدور پشکان گنز روڈ پر کام کر رہے تھے،اس دوران شرپسندوں نے فائرنگ کردی،فائرنگ کے نتیجے میں 10 مزدور جاں بحق اور دو زخمی ہوئے،انہوں نے کہاکہ نہتے اور بے گناہوں کو نشانہ بنا کر دہشت گردوں نے اپنی بزدلی اور کمزوری ظاہر کی،دہشت گردوں کی بزدلانہ کاروائیاں بلوچستان میں ترقی کا سفر نہیں روک سکتیں،واقعہ میں ملوث عناصر کی گردنیں دبوچ لیں گے،علاوہ ازیں وزیراعلی پنجاب شہبازشریف،امیر جماعت اسلامی سراج الحق سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے گوادر میں مزدووں کے قتل کی مذمت کی۔