اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے صحافی صابر شاکر نے کہا ہے کہ جب آرمی چیف کو بتایا گیا کہ یہ چیز آ گئی ہے تو آرمی چیف نے کہا کہ ڈان لیکس پر نوٹی فیکیشن کو ریجیکٹ کر دو۔ تقریباََ 2 گھنٹے اس پربحث مباحثہ ہوتا رہا کہ کہ سر آپ اس کو دیکھ لیں، پھر سوچ ، یہ آپ کی طرف سے بہت سخت جواب جائے گا۔
جنرل باجوہ نے اس پر جواب دیا کہ نہیں، یہ کمٹمنٹ کے بالکل خلاف ہے۔ آپ یہ پریس ریلیز یا ٹویٹ وغیرہ جاری کر دیں۔ اس وقت مختلف سینئرز بھی بیٹھے ہوئے تھے، ٹویٹ جاری ہو گیا اور اس کے بعدچار دن شدید کشیدگی جاری رہی اور جنرل باجوہ اس پر کسی کی بات سننے کو تیار نہیں تھے۔ اس دوران حکومت نے کوشش کی لیکن بات نہیں بنی، چار دن کے بعد اچانک رویوں میں تبدیلی آتی ہے اور دو بڑے ملکوں کے سفارتکار اس میں کردار ادا کرتے ہیں اور آہستہ آہستہ یہ معاملہ طے ہو جاتا ہے۔