کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے نیوز لیکس پر حکومت کی جانب سے نیا نوٹی فکیشن نہ جاری ہونے پر اپنا تجزیہ دیتے ہوئے کہا کہ خبر یہ ہے کہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان حالات بہتر نہیں ہیں اور حالیہ چوہدری نثار کی وزیر اعظم کے ساتھ متعدد ملاقاتوں کے بعد پتا چل جاتا ہے کہ مسئلہ ہنوز برقرار ہے اور افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ مسئلہ بالکل حل نہیں ہوا اور مسئلہ اور گھمبیر ہوگیا ہے، چوہدری نثار کہہ رہے تھے میں نوٹی فکیشن ایشو کردیتا ہوں آپ کی عزت رہ جائے گی۔
وزیر اعظم کو اس پر اعتراض نہیں ہے، حکومت یہ کہہ رہی ہے کہ انہوں نے پرویز رشید ، طارق فاطمی ، راؤ تحسین کو اسٹیبلشمنٹ کے کہنے پر فارغ کردیا ہے تو اب کیا رہ گیا ہے ، اب اس قسم کی ٹویٹ کرکے ہماری تضحیک کیوں کی گئی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو کے پروگرام’آپس کی بات ‘میں میزبان منیب فاروق کے ساتھ گفتگو میں کیا۔نجم سیٹھی نے مزید کہاکہ وہ لوگ جن کی ہمدردیاں ٹویٹ ماسٹر کے ساتھ تھیں وہ لوگ بھی یہ مانتے ہیں کہ یہ ٹویٹ ٹھیک نہیں تھی اور یہ نہیں ہونی چاہئے تھی ، میرا خیال ہے اس بات کا احساس فوج کے ادارے میں بھی ہوگیا ہے کہ جلد بازی میں ٹویٹ کے ذریعے اپنا موقف نہیں دینا چاہئے تھا ، یہ کہہ سکتے تھے کہ ہمارے نیوز لیکس کے نوٹیفکیشن پر اعتراضات ہیں لیکن یہ کہہ دینا کہ بالکل مسترد کرتے ہیں ٹھیک نہیں تھا ، میاں نواز شریف کے پاس لوگ جاتے ہیں اور کہتے ہیں آپ وزیر اعظم ہیں اور انہوں نے نوٹی فکیشن مسترد کردیا ہے، جب بھی ایسے معاملات سامنے آئے ہیں یہ مسئلہ ابھرا ہے کہ آئینی طور پر بااختیار کون ہے ، ہم اپنے آپ کو آئینی جمہوریت کہتے ہیں تو پھر یہ ایشو بن جاتا ہے ، وزیر اعظم کے کچھ ساتھیوں نے ردعمل دیا ہے کہ ہم نے اپنے لوگ عہدوں سے فارغ کیے ہیں اس کے باوجودہماری بات نہیں تسلیم کی گئی ، وزیر اعظم کے کیمپ کے اندر اور آرمی چیف کے کیمپ کے اندر دو مختلف رائے چل رہی ہیں اور ان دونوں کیمپوں پر دباؤ بڑھ رہا ہے ،
دونوں کیمپ اس مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں، ایک اچھا آرمی چیف آیا ہے جو سول معاملات میں مداخلت کرنا نہیں چاہتا اور وزیر اعظم بھی سول ملٹری تناؤ نہیں چاہتے ، یہ دونوں فریق اس تناؤ کے متحمل بھی نہیں ہوسکتے لیکن وزیر اعظم اور آرمی چیف دونوں کے ادار ے اپنے اپنے سربراہوں پر دباؤ ڈال رہے ہیں ، میں سمجھتا ہوں کہ یہ بہت بدقسمت صورتحال ہوگئی ہے ، آج اس مسئلے پر پرائم منسٹر کے ساتھ کئی کئی گھنٹے طویل ان کے رفقا کاروں نے میٹنگ کی ہے ،
اس میٹنگ میں ایسے لوگ بھی تھے جو کہہ رہے تھے کہ یہ کیا ہورہا ہے اوراب بہت ہوگیا ہے ، صورتحال کافی نازک ہے اور اس صورتحال سے عمران خان فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہے ہیں ، وزیر اعظم اور ان کے ساتھی سیکشن 18 تسلیم کرنے سے انکاری ہیں ۔