جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

آصف زرداری کا جھوٹ پکڑا گیا،شرمندگی کاسامنا

datetime 7  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی)سابق صدر آصف علی زرداری کے ساتھیوں کی بازیابی سے پیپلزپارٹی کی طرف سے وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کے خلاف عائد کئے گئے الزامات جھوٹ کا پلندہ ثابت ہوئے ہیں ، وزیرداخلہ پہلے ہی کہہ چکے تھے کہ کسی شہری کو لاپتہ کرنا حکومتی پالیسی ہے نہ آصف علی زرداری کے ساتھیوں کو حکومت نے غائب کروایا ہے ۔ سابق صدر آصف زرداری اور پیپلزپارٹی کے دیگر رہنماؤں کی طر ف سے

انکی پارٹی کے لاپتہ ہونے والے ارکان کی ذمہ داری وزیرداخلہ پر ڈالتے ہوئے الزامات عائد کئے جا رہے تھے کہ انہوں نے سابق صدر کے قریبی دوستوں کو لاپتہ کروایا ہے ،اب بلوچستان سے سابق صدر کے دوستوں کی بازیابی نے یہ ثابت کردیا ہے کہ پیپلزپارٹی کے رہنما وزیرداخلہ کے خلاف جھوٹے الزامات عائد کر رہے تھے اور یہ الزامات وزیرداخلہ کے خلاف پیپلزپارٹی کی اس مہم کا حصہ تھے جو پیپلزپارٹی نے گزشتہ کئی سال سے شروع کر رکھی ہے ۔دوسری طرف چوہدری نثار علی خان نے بارہا اس بات کا اعلان کیا کہ کسی بھی شہری کو لاپتہ کرانا حکومتی پالیسی نہیں ، حکومت لاپتہ افراد کے معاملے پر متعلقہ اداروں کو پہلے ہی بازیابی کے احکامات جاری کرچکی ہے اور پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کے لاپتہ کرانے میں وزارت داخلہ سمیت حکومت کا کوئی کردارنہیں ۔واضح رہے کہ تربت کے علاقے مند میں اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کی جانب سے کارروائی کے نتیجے میں آصف زرداری کے 2 قریبی ساتھی بازیاب کرالیے گئے ہیں پولیس کے مطابق بازیاب پانچوں افراد کو کراچی منتقل کردیا گیا ہے پولیس کے مطابق بلوچستان کے شہر تربت کے علاقے مند میں خفیہ اطلاعات پر اے وی سی سی (اینٹی وائلنٹ کرائم سیل)کی جانب سے حساس اداروں کی مدد سے کارروائی کی گئی،جس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری کے ایک ماہ سے لاپتہ2قریبی ساتھیوں کو بازیاب کرالیا گیا۔

ایس ایس پی طارق دھاریجوکے مطابق کارروائی میں غلام قادرمری اوراشفاق لغاری کو ان کے 3 محافظوں سمیت بازیاب کرایا گیا جنہیں ایک ماہ قبل اغوا کیا گیا تھا جب کہ بازیاب پانچوں افراد کو کراچی منتقل کردیا گیا ہے۔واضح رہے کہ آصف علی زرادی کے 3 قریبی ساتھی جامشورو سے لاپتہ ہوگئے تھے جس پر پیپلز پارٹی کے اراکین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے متعدد بار قومی اسمبلی اورسینیٹ کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا تھا جب کہ پیپلزپارٹی کی درخواست پر سندھ ہائیکوٹ نے ان تمام افراد کی گمشدگی سے متعلق جے آئی ٹی تشکیل دینے کا بھی حکم دیا تھا۔واضح رہے کہ اشفاق لغاری کو اپریل کے شروع میں اغواء کیا گیا تھا، وہ کراچی میں اپنے گھر سے نکلے تھے اور ان کی گاڑی سہراب گوٹھ میں ملی تھی، جبکہ غلام قادر مری 5 تاریخ کی درمیانی شب سے لاپتہ تھے، وہ ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کی تقریبات میں حصہ لینے جامشورو جارہے تھے۔پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے مغوی افراد کی بازیابی کو قابل تعریف قرار دیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…