ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

غسیل ملائکہ کون تھے ؟

datetime 4  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جنگ اُحد کے ابتدائی مرحلوں میں ،مسلمانوں غالب تھے۔ایسے میں صحابی رسول حضرت حنظلہ رضی اللہ عنہ نے لشکر کفار کے سپہ سالار ابوسفیان کو دیکھ لیا، وہ اپنی تلوار لہراتے ہوئے اس پر جھپٹے ان کی تلوار کا پہلا وار ابوسفیان کے گھوڑے کو لگا۔ گھوڑا اس کی شدت سے لڑکھڑا یا اورزمین پر گر پڑا ،ساتھ ہی ابوسفیان بھی زمین پر آگرااور مدد کےلئے چلانے لگا،اس کی چیخ وپکار سن کر ایک کافر اسود بن شدّا د، دوڑا ہوا آیا،

اوراپنے نیزے سے حضرت حنظلہؓ پر حملہ آور ہوگیا، نیزہ ان کے جسم کو چیرتا ہوا پار نکل گیا،حضرت حنظلہؓ زخمی شیر کی طرح اس پر حملہ آور ہوئے لیکن اسود نے دوسرا وار کردیا جو جان لیوا ثابت ہوا ۔ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت عالیہ میں جب حضرت حنظلہ رضی اللہ عنہ کی کوشش وکاوش اورجاں نثاری کا تذکرہ کیاگیا تو آپﷺ نے ارشادفرمایا” میں نے ابھی کچھ دیر پہلے دیکھا ہے کہ زمین وآسمان کے درمیان فرشتے چاندی کے تھالوں میں بارش کا تازہ پانی بھر بھر کر انھیں غسل دے رہے ہیں“ ۔حضرت ابواسید الساعدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب ہم نے ان کا جسد خاکی اٹھایا تو ان کے سر سے پانی کے قطرے ٹپک رہے تھے، یہ ایک عجیب واقعہ تھا، شہید وں کو تو غسل دیے بغیر دفن کیا جاتا ہے ، حضرت حنظلہ کو کیوں غسل دیا گیا؟ اور فرشتوں نے یہ فریضہ کیوں سرانجام دیا، یہ سارا معاملہ ہی پر اسرار وحیرت انگیز تھا۔حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا ،اس راز کی عقدہ کشائی حنظلہؓ کے اہل خانہ سے کراﺅ۔جب اس شہید وفا کی بیوہ سے پوچھا گیا تو اس عفت شعار نے بتایا ،ابھی کل ہی ہمارا نکاح ہوا اوریہ ہماری ازدواجی زندگی کی پہلی رات تھی، آخری پہر میں حنظلہؓ آرام کر رہے تھے کہ اچانک جہاد پر نکلنے کی منادی ہوئی،وہ چونک کر اٹھے، فوراتیاری شروع کردی، حمیت اسلام اورشوق شہادت ان پر یوں غالب ہوا کہ طہارت کی طرف دھیان تک مبذول نہ ہوا،

تعمیل ارشادمیں ”لبیک لبیک“ کہتے ہوئے غازیانِ احد کے ساتھ جا شامل ہوئے جب حنظلہؓ جہاد پر نکل گئے توان کی عفت مآب اہلیہ نے اپنے قبیلہ کے چار افراد کوبلایا اورکہا ،گواہ رہنا کہ آج میری شب عروسی تھی ،اوریہ رات میں نے حنظلہؓ کے گھرمیں بسرکی ہے ۔ان سے کہا گیا کہ آپ گواہی کا اتنا تکلف کیوں کررہی ہیں تو فرمانے لگیں ،حنظلہ کے جانے کے بعد مجھے اونگھ آگئی تو میں نے دیکھا کہ آسمان کھل گیا ہے،حنظلہؓ اس میں داخل ہوگئے ہیں اور پھر آسمان کا دروازہ بند ہوگیا ہے ۔میں سمجھ گئی حنظلہ آج ضرور شہید ہوجائیں گے ۔ یادرکھنے کی بات یہ ہے کہ حنظلہؓ ابوعامر فاسق کے بیٹے تھے ۔جواحد میں کافروں کے ساتھ جاملاتھا، اوران کی وفاءشعار اہلیہ رئیس المنافقین عبداللہ بن ابی کی بہن تھیں، اللہ چاہے تو بدبودار مٹی میں بھی ایمان وایقان کے تروتازہ اورخوشبودار پھو ل کھلادے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…