ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

افغانستان نے بڑا منصوبہ بنالیا،امریکہ سے مدد طلب

datetime 4  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (آئی این پی )افغان وزارت دفاع کے ترجمان دولت وزیری نے کہا ہے کہ امریکہ وعدے کے مطابق نئی حکمت عملی کا اعلان، ہمارے چار سالہ منصوبے کی حمایت کرے تو افغانستان کے پاس ایسی فوج ہو گی جس پر ہر افغان انحصار کر سکتا ہے،ہمیں امریکہ اور نیٹو سے اپنے فوجیوں کو تربیت فراہم کرنے والے مزید ماہرین اور فوجی ساز و سامان کی ضرورت ہے،

افغان فضائیہ کو بہت جلد امریکہ اور دیگر مغربی اتحادیوں سے تقریبا 200 ہیلی کاپٹر اور دیگر جہاز ملنے کی توقع ہے،ہم ایسی پالیسی چاہتے ہیں جو تبدیل نا ہو۔ امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے افغان وزارت دفاع کے ترجمان دولت وزیری نے اگر امریکہ وعدے کے مطابق ایک نئی حکمت عملی کا اعلان اور ہمارے چار سالہ منصوبے کی حمایت کرتے ہیں تو میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ افغانستان کے پاس ایک ایسی فوج ہو گی جس پر ہر افغان انحصار کر سکتا ہے اور اسے اس پر فخر ہو گا۔ انہوں نے کہا ہمیں امریکہ اور نیٹو سے اپنے فوجیوں کو تربیت فراہم کرنے والے مزید ماہرین اور فوجی ساز و سامان کی ضرورت ہے۔افغان منصوبہ کے تحت خصوصی فورسز کی تعداد کو 17 ہزار سے بڑھا کر دگنا کرنا اور ایک ڈویژن پر مشتمل خصوصی فورسز کو مزید بہتر کرنا ہے۔دولت وزیری کے مطابق افغان فضائیہ کو بہت جلد امریکہ اور دیگر مغربی اتحادیوں سے تقریبا 200 ہیلی کاپٹر اور دیگر جہاز ملنے کی توقع ہے۔افغان عہدیداروں کا کہنا ہے کہ امریکہ کی طرف سے افغان فورسز کی تربیت، معاونت اور ساز و سامان کے لیے اضافی امداد کی فراہمی کے سبب طالبان اور داعش کے خلاف جنگ کا پلڑا افغانستان کے حق میں ہو جائے گا۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ انتہا پسندی کے خلاف جنگ ٹرمپ انتظامیہ کی ترجیح ہے جس کی وجہ سے واشنگٹن کابل کے مطالبات کو ماننے پر رضامند ہو سکتا ہے۔

افغان عہدیداروں کا کہنا ہے کہ وہ اپنے مطالبات کے حق میں واشنگٹن پر مسلسل زور دے رہے ہیں۔واشنگٹن میں افغانستان کے سفیر حمداللہ محب نے نے کہا ہے کہ ہم ایک ایسی پالیسی چاہتے ہیں جو تبدیل نا ہو۔ افغان عہدیدار آئندہ کے اقدامات کے لیے مشاورت کر رہے ہیں۔افغانستان میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں مدد اور افغان فوج کو تربیت فراہم کرنے کے لیے تقریبا 13 ہزار نیٹو فوجی افغانستان میں تعینات ہیں جن میں 8400 امریکی فوجی ہیں۔افغانستان میں نیٹو فوج کے موجودہ کمانڈر امریکی جنرل جان نکلسن نے افغانستان میں مزید امریکی فوجی بھیجنے کی تجویز دی ہے تاکہ ان کے بقول طالبان جنگجوں اور داعش کے شدت پسندوں کے خلاف لڑائی میں ‘تعطل” کو ختم کیا جا سکے۔امریکہ کی فوج کے ترجمان نیوی کیپٹن بل سالوین نے بدھ کو وائس آف امریکہ کو بتایا کہ “جنرل نکلسن نے فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کی تجویز اعلی عہدیداروں کو دے دی ہے اور اس سے متعلق فیصلہ واشنگٹن میں کیا جا رہا ہے۔”افغانستان نے اپنی سیکورٹی فورسز کو بہتر کرنے کے لیے گزشتہ ماہ چار سالہ سکیورٹی منصوبہ کا اعلان کیا تاکہ طالبان اور داعش کے بڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹا جا سکے

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…