بدھ‬‮ ، 29 اکتوبر‬‮ 2025 

فاٹا سے تعلق رکھنے والے چار اراکین اسمبلی نے سینٹ الیکشن کا بائیکاٹ کر دیا

datetime 20  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) فاٹا سے تعلق رکھنے والے چار رکن اسمبلی مولانا جمال الدین (جے یو آئی ف)‘ شہاب الدین‘ غالب خان (مسلم لیگ ن)‘ قیصر جمال (پی ٹی آئی) نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینٹ الیکشن کا بائیکاٹ کر دیا‘ فاٹا کے ممبران بکنے والے نہیں ہیں‘ ان کی بولیاں نہ لگائی جائیں‘ مشرف نے سینیٹ الیکشن کے حوالے سے اپنی مرضی سے آرڈیننس جاری کئے جس کو اس حکومت نے حالیہ انتخابات میں لاگو کر دیا‘ فاٹا کی عوام کے ساتھ امتیازی سلوک ہو رہا ہے‘ پورے ملک میں جو سینٹ انتخابات کا نظام ہے وہی ہمیں دیا جائے‘ یہ الیکشن نہیں چھ بندوں کی سلیکشن ہے۔ پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے مولانا جمال الدین‘ مسلم لیگ (ن) کے شہاب الدین اور غالب خان اور پاکستان تحریک انصاف کے قیصر جمال نے سینیٹ انتخابات کا بائیکاٹ کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کو ہمیشہ ہی محروم رکھا جاتا ہے۔ سینیٹ الیکشن میں بھی فاٹا کے ساتھ وہی امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔ ہم لوگ نظریے کے تحت منتخب ہو کر آئے ہیں ہم ایسے سینٹ انتخابات کو اہمیت نہیں دیتے۔ کل گیارہ ارکان میں سے چار بائیکاٹ کر رہے ہیں اس کو انتخابات نہیں کہا جا سکتا۔ قبائلیوں پر الزامات لگائے جاتے ہیں کہ الیکشن پر یہ لوگ بک جاتے ہیں لیکن یاد رکھیئے قبائل کے لوگ بکنے والے نہیں۔ اس حوالے سے قیصر جمال کا کہنا تھا کہ جو نظام پورے ملک میں انتخابات کے لئے مشہور ہے وہی فاٹا پر بھی لاگو کیا جائے پیسوں کے لین دین میں فاٹا کو بدنام کیا جا رہا ہے۔ مسلم لیگ ن کے شہاب الدین کا کہنا تھا کہ یہ چھ بندوں کی شوریٰ کا سلیکشن ہے اس کو انتخابات نہیں کہا جا سکتا امیدوار پہلے ہی ایک دوسرے کو مبارکباد دے رہے ہیں۔ چار مارچ کو جاری ہونے والا آرڈیننس واپس نہیں لینا چاہئے تھا میں اس الیکشن کو غیر قانونی کہوں گا جس میں سے گیارہ میں سے چار ارکان بائیکاٹ کر رہے ہیں۔ میری الیکشن کمیشن سے اپیل ہے کہ ان انتخابات کو روکا جائے ہم نے کورٹ میں بھی اپیل دائر کر رکھی ہے اس کا فیصلہ آنے تک سینیٹ انتخابات کو ملتوی کیا جائے۔ سینیٹ الیکشن کے حوالے سے جے یو آئی (ف) کے جمال الدین کا کہنا تھا عوام میں فاٹا کے ممبروں کی منڈی لگائی جاتی ہے اور کہا جاتا ہے کہ ہم بکنے والے ہیں لیکن ایسا بالکل نہیں ہے حکومت کو کوئی پرواہ نہیں ہے راتو رات آرڈیننس جاری کر دیتی ہے اور واپس بھی لے لیتی ہے۔ یہ مشرف کا لایا ہوا قانون ہے جو کہ ہمیں ہر گز منظور نہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بھکاریوں سے جان چھڑائیں


سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…