پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

فاٹا سے تعلق رکھنے والے چار اراکین اسمبلی نے سینٹ الیکشن کا بائیکاٹ کر دیا

datetime 20  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) فاٹا سے تعلق رکھنے والے چار رکن اسمبلی مولانا جمال الدین (جے یو آئی ف)‘ شہاب الدین‘ غالب خان (مسلم لیگ ن)‘ قیصر جمال (پی ٹی آئی) نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینٹ الیکشن کا بائیکاٹ کر دیا‘ فاٹا کے ممبران بکنے والے نہیں ہیں‘ ان کی بولیاں نہ لگائی جائیں‘ مشرف نے سینیٹ الیکشن کے حوالے سے اپنی مرضی سے آرڈیننس جاری کئے جس کو اس حکومت نے حالیہ انتخابات میں لاگو کر دیا‘ فاٹا کی عوام کے ساتھ امتیازی سلوک ہو رہا ہے‘ پورے ملک میں جو سینٹ انتخابات کا نظام ہے وہی ہمیں دیا جائے‘ یہ الیکشن نہیں چھ بندوں کی سلیکشن ہے۔ پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے مولانا جمال الدین‘ مسلم لیگ (ن) کے شہاب الدین اور غالب خان اور پاکستان تحریک انصاف کے قیصر جمال نے سینیٹ انتخابات کا بائیکاٹ کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کو ہمیشہ ہی محروم رکھا جاتا ہے۔ سینیٹ الیکشن میں بھی فاٹا کے ساتھ وہی امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔ ہم لوگ نظریے کے تحت منتخب ہو کر آئے ہیں ہم ایسے سینٹ انتخابات کو اہمیت نہیں دیتے۔ کل گیارہ ارکان میں سے چار بائیکاٹ کر رہے ہیں اس کو انتخابات نہیں کہا جا سکتا۔ قبائلیوں پر الزامات لگائے جاتے ہیں کہ الیکشن پر یہ لوگ بک جاتے ہیں لیکن یاد رکھیئے قبائل کے لوگ بکنے والے نہیں۔ اس حوالے سے قیصر جمال کا کہنا تھا کہ جو نظام پورے ملک میں انتخابات کے لئے مشہور ہے وہی فاٹا پر بھی لاگو کیا جائے پیسوں کے لین دین میں فاٹا کو بدنام کیا جا رہا ہے۔ مسلم لیگ ن کے شہاب الدین کا کہنا تھا کہ یہ چھ بندوں کی شوریٰ کا سلیکشن ہے اس کو انتخابات نہیں کہا جا سکتا امیدوار پہلے ہی ایک دوسرے کو مبارکباد دے رہے ہیں۔ چار مارچ کو جاری ہونے والا آرڈیننس واپس نہیں لینا چاہئے تھا میں اس الیکشن کو غیر قانونی کہوں گا جس میں سے گیارہ میں سے چار ارکان بائیکاٹ کر رہے ہیں۔ میری الیکشن کمیشن سے اپیل ہے کہ ان انتخابات کو روکا جائے ہم نے کورٹ میں بھی اپیل دائر کر رکھی ہے اس کا فیصلہ آنے تک سینیٹ انتخابات کو ملتوی کیا جائے۔ سینیٹ الیکشن کے حوالے سے جے یو آئی (ف) کے جمال الدین کا کہنا تھا عوام میں فاٹا کے ممبروں کی منڈی لگائی جاتی ہے اور کہا جاتا ہے کہ ہم بکنے والے ہیں لیکن ایسا بالکل نہیں ہے حکومت کو کوئی پرواہ نہیں ہے راتو رات آرڈیننس جاری کر دیتی ہے اور واپس بھی لے لیتی ہے۔ یہ مشرف کا لایا ہوا قانون ہے جو کہ ہمیں ہر گز منظور نہیں۔



کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…