اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف تجزیہ کاراورکالم نویس ارشاد بھٹی نے اپنے کالم میں لکھاہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کے دوران میں نے ان سے سوال کیا کہ ”کوئی ایسی دعا جو آپ نے وہاں بار بار مانگی ہو؟“ توان کا جواب تھا ”ویسے تو میں نے پاک فوج ، اپنے شہدائ،والدین ،بچوں ،رشتہ داروں اور دوست احباب کیلئے بھی بہت دعائیں کیں مگر خانہ کعبہ کے اندر میرے دل ودماغ پر پاکستان چھایا ہوا تھا ،
وہاں میں نے سب سے زیادہ دعائیں پاکستان کیلئے کیں اور مجھے اچھی طرح یاد کہ دعامانگتے مانگتے جب میں یہاں پہنچا کہ ”اے پاک پروردگار پُر امن اور مستحکم پاکستان کیلئے پاک فوج کی دی گئی قربانیاں رائیگاں نہ جانے دینا “تو میری جو کیفیت ہوئی وہ بیان سے باہر ہے ، یہاں میں یہ بھی ضرور بتانا چاہوں گا کہ ان لمحوں میں جب اندر میں اپنے ملک کیلئے دعائیں کر رہا تھا تو باہر کعبہ کا صحن نعرہ تکبیر ،اللہ اکبر ،پاکستان زندہ باد اور پاک فوج پائندہ باد کے نعروں سے گونج رہا تھا ۔ ارشاد بھٹی اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ آرمی چیف کے خاموش ہونے پر جب میری غیر ارادی طورپر ان کے چہرے پر پڑی تو انکی آنکھیں بھیگ چکی تھیں ۔انہوں نے اپناکالم میں لکھاکہ یہ روح پرورلمحے نہیں بھلاسکتا،ادھرسرباجوہ خاموش ہوئے اوراُدھرغیرارادی طورپرجب میری نظران کے چہرے پرپڑی توا ن کی آنکھیں پھرسے بھیگ چکی تھیں ۔