لاہور (آئی این پی)لاہور میں گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری کا معاملہ‘ مزید انکشافات سامنے آ گئے ۔ ملزمان شہریوں کو اغوا کے بعد ڈرا دھمکا کر گردے نکالتے تھے ۔ایف آئی اے ذرائع کے مطابق ریکی کے بعد علم ہوا تھا کہ ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب واقع سوسائٹی میں چند ڈاکٹر گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری کرتے ہیں جس پر ایف آئی اے کی ٹیم نے چھاپہ مارا تو دو شہریوں کے گردے نکال کر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ڈالے جا رہے تھے ۔
ایف آئی اے ٹیم نے ڈاکٹروں کو گرفتار کرکے تفتیش کی تو معلوم ہوا کہ ان کے ساتھ مزید ڈاکٹر بھی شامل ہیں جن کی گرفتاری کی لیے کوششیں جاری ہیں ۔ دوسری جانب ذرائع کے مطابق نجی کلینک میں جن دو شہریوں کی گردے نکالے گئے انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ ڈاکٹروں نے اغوا کرکے زبردستی گردہ نکالا اور ڈرا دھمکا کر ایک لاکھ روپے گردے کے عوض دیے گئے جبکہ دوسری خاتون شہری کے مطابق ڈاکٹروں نے اس سے گردہ ایک لاکھ تیئس ہزار روپے میں خرید کر اومان کی خاتون کو ڈالا ہے ۔ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق جلد بڑے کامیابی حاصل کر لی جائے گی ۔سیکریٹری ہیلتھ پنجاب نے کہاہے کہ ایف آئی آر کی کاپی ملتے ہی غیرقانونی گردوں کی پیوندکاری میں ملوث ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کریں گے ۔لاہورمیں گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری معاملہ میں انکشاف ہوا ہے کہ گرفتار ڈاکٹرز راہ گیروں کو اغوا کرکے زبردستی گردہ نکالتے تھے،عامر نامی شخص کا گردہ غیر ملکی شہری کو فروخت کیا گیا،اسےڈرا دھمکا کر ایک لاکھ روپے گردے کے عوض دیے گئےجبکہ انہی ڈاکٹروں نے کلمہ چوک کی رہائشی روشنی کاگردہ ایک لاکھ تیئس ہزار روپے میں خرید کر اومان کی خاتون کو دے ڈالا۔ایف آئی اے نےگردہ بیچنے والے عامر اور روشنی کو بھی حراست میں لے لیاہے، گردوں کے غیر قانونی نیٹ ورک میں مزید ڈاکٹر بھی شامل ہیں، گرفتاری کے لیے رات گئے چھاپے مارے گئے ہیں۔
ایک نجی ٹی وی سے سیکریٹری ہیلتھ پنجاب گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس چھاپہ کا علم نہ تھا، واقعہ کی ایف آئی آر کا انتظار ہے،ان ڈاکٹرز کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ڈاکٹر فواد پلاسٹک سرجری اور ڈاکٹر التمش ریگولر میڈیکل آفیسر ہے،مزید ڈاکٹرز کا گردہ پیوند کاری میں ملوث ہونے کا خدشہ ہے۔واقعہ کے بعد محکمہ صحت کی جانب سے بھی جنرل اسپتال سمیت دیگر اسپتالوں میں تحقیقات کی جائے گی،مٹھی بھر لوگ اسپتال میں عوام کو طبی سہولیات بند کر دیتے ہیں۔