پشاور(آئی این پی )جماعت اسلامی کے رہنما اور سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا ہے کہ شاہی مسجد چترال کا واقعہ سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ لگتا ہے، ضلع چترال کے امن و امان کو تباہ کرنے کے لئے سارا کھیل کھیلا گیا،اس واقعے کے پس پردہ محرکات کا کھوج لگایا جائے،
پاگل آدمی اس طرح موقع تلاش کرکے چترال کی سب سے بڑی اور مرکزی جامع مسجد میں رسول اللہ ؐ کے پروانوں کے سامنے نبوت کا اعلان نہیں کرسکتا۔ حالات انتہائی حساس ہوگئے ہیں، چترال کی پْرامن فضا کو برقرار رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے توہین رسالت ایکٹ 295۔Cکے تحت مقدمہ درج کرکے مثبت کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ تاہم اس پرعمل در آمدکی ذمہ داری بھی انتظامیہ پر عائد ہو تی ہے۔ اب جھوٹے نبوت کا دعویدار ملعون رشید اپنے منطقی انجام کو پہنچے گا۔ چترالی عوام کی اپنے محبوب آخری رسول محمد ؐ سے محبت دنیا کے کسی بھی مسلمان سے کم نہیں اور ناقابل بیان ہے۔ چترالی مسلمان اپنے آقاؐ کی ناموس کو بچانے کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ امن و امان کو برقرار رکھنا بھی ہم سب کا اجتماعی فرض ہے تاکہ عام املاک اور بے گناہ افراد کو نقصان نہ پہنچے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چترال میں رونما ہونے والے حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔