نئی دہلی (آئی این پی )بھارت کے شہر ممبئی کے سیفی ہسپتال نے کہا ہے کہ مصر سے بھارت میں وزن کم کروانے کے لیے آنے والی مصری خاتون کا وزن آپریشن کے بعد آدھا ہو گیا ہے، آپریشن سے پہلے ایمان احمد کا وزن 500 کلو گرام تھا لیکن اب 250 کلو ہو گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق آپریشن سے قبل 500 کلوگرام وزن کے ساتھ وہ دنیا کی سب سے وزنی خاتون تھیں لیکن وزن کم ہونے کے ساتھ اب ایسا نہیں ہے ۔
36 سالہ مصری خاتون ایمان احمد العبدالآتی چارٹرڈ طیارے کے ذریعے ممبئی لائی گئی تھیں اور انھیں سیفی ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ایمان احمد عبدالآتی کے خاندان والوں کا کہنا ہے کہ وزن زیادہ ہونے کی وجہ سے 25 سال تک وہ اپنے گھر سے نہیں نکل پائیں۔سیفی ہسپتال کا کہنا ہے کہ وزن کم ہونے کی وجہ سے اب وہ وہیل چیئر پر زیادہ وقت تک بیٹھ سکتی ہیں۔ ہسپتال نے سرجری کے بعد کی ان کی کچھ تصاویر بھی جاری کی ہیں۔ڈاکٹر لڑاوالا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایمان احمد کا وزن بتدریج کم ہو رہا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ بچپن میں سٹروک کی وجہ سے اب بھی ان کے جسم کا ایک حصہ مفلوج ہے اور انھیں بولنے اور کچھ نگلنے میں ابھی بھی پریشانیوں کا سامنا رہتا ہے۔ڈاکٹر لکڑوالا کے مطابق مریض کے خاندان نے بتایا کہ جب وہ 11 سال کی تھیں تو ان کا وزن اتنا زیادہ تھا کہ وہ کھڑی نہیں ہوسکتی تھیں اور رینگ کر چلتی تھیں۔ہسپتال کو اس بات کا انتظار ہے کہ ایمان احمد کا وزن اتنا کم ہو جائے کہ وہ سی ٹی سکین مشین میں فٹ ہو سکیں ایمان احمد کا وزن اتنا کم ہو جائے کہ وہ سی ٹی سکین مشین میں فٹ ہو سکیں اور پھر اس بات کا پتہ لگایا جا سکے کہ آخر سٹروک کی وجہ کیا تھی۔عبدالآتی کے خاندان کا کہنا تھا کہ پیدائش کے وقت ان کا وزن پانچ کلو گرام تھا اور ان میں ایلیفنٹیاسس کی تشخیص ہوئی تھی۔ اس بیماری میں بازو اور جسم کے دوسرے حصے انفیکشن کی وجہ سے پھول جاتے ہیں۔