جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

گاڑیوں کو چومنے کا مقابلہ، مسلسل 50 گھنٹے تک گاڑی سے بوس و کنار کرنیوالی خاتون کار جیت گئی

datetime 22  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)دنیا میں عجیب وغریب مقابلے ہوتے رہتے ہیں اور ان میں کامیاب ہونے والے بہت خوش نصیب ہوتے ہیں۔سرعام بوس و کنار کو معیوب سمجھاجاتاہے لیکن یہ بوس وکنار کسی ٹھوس چیز کیساتھ ہوتو اس کا اندازہ صرف دیکھنے والے ہی لگاسکتے ہیں لیکن امریکی ریاست ٹیکساس میں گاڑیوں کو چومنے کے اس دلچسپ مقابلے میں مسلسل 50 گھنٹے کار چومنے والے والے کو ایک کارانعا م میں دینے کا اعلان کیاگیاتھااور یہ مقابلہ ایک خاتون جیت گئی۔

مقابلے کو ایک مقامی96.7 ایف ایم ریڈیو نے منعقد کیا تھا جس میں کمپنی نے اپنی نئی نویلی گاڑی ’’کیا آپٹما ایل ایکس 2017‘‘ بطور انعام رکھی تھی، صبح آٹھ بجے شروع ہونیوالے مقابلے میں ہر امیدوار کو ہرگھنٹے 10منٹ کی بریک کیساتھ اپنے ہونٹ گاڑی سے چپکائے رکھنے تھے ،امیدوار 10 منٹ کے وقفے میں غسل خانے جانے، کچھ کھا یا پانی پی سکتے تھے ،اس کے بعد دوبارہ ان کے ہونٹ کار سے لگنے چاہیے تھے ورنہ وہ مقابلے سے باہر کیے جاسکتے تھے۔ مقابلہ شروع ہوتے ہی قریباً 20 افراد نے اپنے ہونٹ کار سے چپکادیئے اور سب کار پر زیادہ سے زیادہ وقت گزار کر کار جیتنا چاہتے تھے ، اگر ایک سے زائد افراد 50 گھنٹے سے زیادہ وقت تک کار چومتے رہتے ہیں تو پھر فیصلہ قرعہ اندازی کے ذریعے ہونا تھا اور بالآخر گاڑی کا قرعہ ایک خاتون امیدوار کے نام نکلا۔مقابلے میں شریک بعض افراد کے ہونٹ سوکھنے لگے اور وہ رضاکارانہ طورپر پیچھے ہٹ گئے لیکن 21 سالہ لڑکی نے کہا کہ اس کے منہ میں چھالے پڑچکے ہیں جب کہ بعض کے ناک سرخ ہوگئے اور کچھ کی گردن اکڑ کر رہ گئی۔وقت گزارنے کے لیے بعض شرکا نے ہیڈفون پر موسیقی سنی اور آنکھیں بند کرکے کار سے اپنے ہونٹ چپکائے رکھے۔ آخرکار 50 گھنٹے مکمل ہوگئے اور 7 شرکا میدان میں ڈٹے تھے۔ اس کے بعد کمپنی نے مقابلے کا خاتمے اور قرعہ اندازی کا اعلان کیا۔قرعہ اندازی میں کار کا تحفہ 30 سالہ خاتون کے نام نکلا ۔

 

news-1492768605-6988

 

news-1492768605-3229

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…