اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) شدید گرمی میں پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال ضروری، گوشت سے پرہیز، پھل سبزیاں اور ہلکی غذا کھاچاہئے۔ماہرین صحت نے عوام كو شدید گرمی میں انتباہ كرتے ہوئے كہا ہے شدید گرمی اورتیز دھوپ كے ساتھ جسم كے درجہ حرارت میں بھی غیر معمولی اضافہ ہوجاتا ہے جس سے خون گرم ہونے لگتا ہے اورخون میں موجود پروٹین بھی پكنے لگتے ہیں، جسم میں پانی كی كمی سے خون گاڑھا ہونے لگتا ہے جس كی وجہ سے متاثرہ افراد میں بلڈ پریشر كم ہونا شروع
ہوجاتا ہے، دماغ اور دل تك خون كی فراہمی بتدریج متاثرہونے لگتی ہے جس كی وجہ سے متاثرہ افرادكوما میں چلے جاتے ہیں جو ایك خطرناك صورتحال ہوتی ہے۔ماین صحت نے بتایا كہ جسم كا درجہ حرارت بڑھنے پر اس کا كنٹرولنگ سسٹم متاثر ہونے لگتا ہے، ایسی صورت میں متاثرہ افراد كو فوری ٹھنڈی جگہ منتقل كرنا چاہیے اور ڈراپس، پانی یا مشروبات كو فوری استعمال كرانا چاہیے، جسم میں پانی كی كمی سے ہیٹ اسٹروك لاحق ہوجاتا ہے لہٰذا شدید گرمی یا لوچلنے كی صورت میں پانی كا مسلسل استعمال ركھیں، بصورت دیگر ہیٹ اسٹروك ہونے كے واضح امكانات ہوجاتے ہیں۔ماہرین صحت نے مزید كہا كہ پسینہ خارج ہونے كی صورت میں مسلسل پانی پیتے رہنا انتہائی مفید اور ضروری ہوتا ہے، شدید گرمی اورلو میں ایك بجے دوپہر سے 4 بجے سہ پہركے درمیان زیادہ سے زیادہ گھر، كمرے یا آفس كے اندر رہنے كی كوشش كریں كیونكہ لویا ہیٹ ویوز ہونے كی صورت میں جسم كا درجہ حرارت 42 ڈگری سینٹی گریڈ ہونے كا امكان ہوجاتا ہے جس میں جسم كا كنٹرولنگ سسٹم بھی متاثر ہونے لگتا ہے اور اس سے جسم كے پٹھے اكڑنے لگنے لگتے ہیں، جسم كا پانی كم ہو جانے سے متاثرہ افراد كو سر درد، چكر آنا اور متلی والی كیفیت ہونے لگتی ہے، جسم كے اہم حصوں میں خون كی رسائی معمول كے مطابق نہیں ہوتی، متاثرہ افراد كو قے بھی ہونے لگتی ہے، جسم نڈھال ہوجاتا ہے۔