اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین وسابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ نوازشریف نے ہمارے ساتھ بہت زیادہ بددیانتی کی اب اگرنوازشریف کو ضرورت پڑی تب بھی ان کے کام نہیں آؤں گا،نوازشریف کو فیصلے ماننے کی عادت نہیں لیکن پاناما فیصلہ مان لینا جمہوریت کیلیے بہتر ہوگا،کیونکہ ان کے پاس بہت لوگ ہیں جن میں سے کسی کو بھی وزیراعظم بناسکتے ہیں، حکمران جمہوریت کو نقصان
پہنچا رہے ہیں اور وہ شہنشاہ بن کر پارلیمنٹ چلا رہے ہیں ، حکومت کے خاتمے تک پورے پاکستان میں تحریک چلائیں گے، 2014 میں حکومت کوسیاسی شہید نہیں ہونے دیا لیکن اب نااہل حکمرانوں سے نجات حاصل کرنا ہی ہوگی جب کہ حکومت بھی قبل ازوقت الیکشن پرجاسکتی ہے اور ہم بھی جاسکتے ہیں، وفاق اورصوبے کی لڑائی ہے جو بات چیت کے ذریعے ہی حل ہوسکتی ہے لیکن وفاق تنازعات کو سیاسی معاملہ بنانے کی کوشش کررہا ہے، نواز حکومت سستا تیل ملنے کے باوجود بجلی سستی نہیں کررہی، اب توکسان کے پاس پانی ہے نہ بجلی، حکمران روڈ بنواسکتے ہیں اور کمیشن لے سکتے اس سے زیادہ کچھ نہیں کرسکتے جب کہ میں نوازشریف سے بہتر مینجمنٹ کرسکتا ہوں۔ وہ بدھ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ڈیمز ڈیڈ اینڈ پر چلے گئے ہیں ،حکومت کا خیال تھا کہ گرمی بڑھنے سے برف کے پہاڑ پگھلیں گے اورپانی آئے گا مگر ان کو نہیں پتا کہ برف بارش سے پھلگتی ہے دھوپ اور گرمی سے نہیں ،میاں صاحب کو لوگ صحیح بریف نہیں کرتے ان کو خود کو تو روڈ اور فیکٹریاں بنانے کے علاوہ کچھ نہیں آتا ، میاں صاحب روڈ اور فیکٹریاں لگاتے ہیں اور اس میں سے کمیشن کھاتے ہیں ۔آصف زرداری نے کہا کہ وفاق صوبہ سندھ کے ساتھ جان بوجھ اختلافات بنا رہا ہے اور سندھ کے وسائل پر قبضہ کررہا ہے تاکہ آئندہ انتخابات
میں فائدہ لے سکے اس وجہ سے وزیراعلیٰ سندھ بھی وفاق پر دباؤ بنا رہے ہیں تاکہ وفاق سندھ کے حقوق نہ دبا سکے ۔انہوں نے کہا کہ ایسا کر کے میاں صاحب خود اٹھارویں ترمیم کی خلاف ورزی کر رہے ہیں جس پر سائن کر کے یہ تیسری بار وزیراعظم بنے ہیں ،آئندہ کبھی میاں نوازشریف کا ساتھ نہیں دوں گا انہوں نے ہمارے ساتھ بہت بددیانتی کی ہے ،عمران خان کے ساتھ بات ہو سکتی ہے میں سیاست میں کسی کیلئے اپنے دروازے بندنہیں کرتا ۔سابق صدر نے کہا کہ حکومت کے خلاف سخت احتجاجی مہم شروع کر رہے ہیں ، یہ احتجاج مہنگائی ، لوڈشیڈنگ اور بیروزگاری کی وجہ سے کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت مقررہ مدت سے پہلے الیکشن نہیں کروائے گی کیونکہ سینیٹ کے انتخابات آ رہے ہیں اور حکومت سینیٹ میں اکثریت لینے کی کوشش کر رہی ہے ۔آصف زرداری نے کہا کہ چین سے سی پیک کا معاہدہ میرے دور میں ہوا تھا اور میں نے ہی اس پر دستخط کئے تھے ، اکنامک کوریڈور میری سوچ میں تھا مگر موجودہ حکومت اس کا کریڈٹ لینے کی کوشش کر رہی ہے ، یہ اپنی اور اپنے دوستوں کی انڈسٹری لگا رہے ہیں۔مشال خان کے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مشال خان کو انصاف کو ملنا چاہیے ،
کے پی کے حکومت کو چاہیے کہ مشال کے قاتلوں کو سزا دلائیں اور تمام یونیورسٹیز کو اپنے کنٹرول میں لائیں ، اگر ہماری اکثریت ہوئی تو پارٹی ہی فیصلہ کرے گی کہ کون وزیراعظم ہوگا ،میں خود سندھ سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑوں گا ،حسین حقانی غدار ہے اگر حکومت آئی تو اسے سزا دلانے کی کوشش کریں گے ، موجودہ حکمران جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں ، حکمران نااہل ہیں حکومت نہیں چلا پا رہے ، پیپلزپارٹی حکومت کو قبل ازوقت الیکشن بھی مجبور کر سکتی ہے ، حکومت کے خاتمے میں مینار پاکستان اور بلاول مزار قائدپر احتجاج کریں گے ، اب میاں صاحب کا جمہوریت کے لئے بھی ساتھ نہیں دیں گے ۔آصف زرداری نے کہا کہ اب نوازشریف کو ضرورت بھی پڑی تو اس کا فون نہیں اٹھاؤں گا ، عمران خان سے صرف پاکستان کی خاطر بات کرسکتا ہوں ،میاں صاحب کو کسی کی بات ماننے کی عادت نہیں ہے وہ شہنشاہ بن کر پارلیمنٹ چلا رہے ہیں ، حکمرانوں کو دھرنے میں سپورٹ کر کے یہاں تک لایا ہوں ان کو سیاسی شہید نہیں بننے دیا ،ہمیں تو ہمیشہ عدالتوں سے شکایت ہی رہی ہے دیکھتے ہیں کہ پانامہ کا کیا فیصلہ آتا ہے ۔