جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

پاناما کے فیصلے کے بعد حکومت کیا کرے گی؟جاوید چودھری کی حیرت انگیز پیش گوئی

datetime 18  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(جاوید چوہدری)آج برطانوی وزیراعظم نے شیڈول سے تین سال پہلے الیکشن کرانے کااعلان کر دیا‘ برطانیہ میں 7مئی 2015ء کو جنرل الیکشن ہوئے تھے‘ الیکشن میں کنزرویٹو پارٹی نے اکثریت حاصل کی‘ ڈیوڈ کیمرون وزیراعظم بنے‘23 جون 2016ء کو ’’برطانیہ کو یورپی یونین میں رہنا چاہیے یا یونین سے باہر نکل جانا چاہیے‘‘ ۔اس نقطے پر ریفرنڈم ہوا‘ عوام نے وزیراعظم کی رائے کے خلاف ووٹ دے دیا‘ ڈیوڈ

کیمرون نے ریفرنڈم سے اگلے دن اخلاقی دبائو میں استعفیٰ دے دیا‘ تھریسامئے نئی وزیراعظم بنیں‘ یہ اب یورپی یونین کے ساتھ نئے اور تفصیلی مذاکرات کرنا چاہتی ہیں لیکن ان کا خیال ہے ۔اس ایشو پر ہائوس آف کامنز تقسیم ہے‘ ہم جب اس منقسم مینڈیٹ کے ساتھ مذاکرات کیلئے جائیں گے تو یورپی یونین ہمیں کمزور سمجھے گی اور یہ برطانیہ جیسے ملک کی بے عزتی ہے چنانچہ ہمیں مذاکرات کیلئے فریش اورمکمل مینڈیٹ کی ضرورت ہے‘ یہ مینڈیٹ طے کرے گا ہمیں مذاکرات کرنے چاہئیں یا نہیں اور مذاکرات کی نوعیت کیا ہو گی۔آپ جمہوریت کا کمال دیکھئے برطانیہ اتنی معمولی سی بات پر شیڈول سے تین سال پہلے الیکشن کرا رہا ہے اوراس الیکشن پراس کے اربوں پائونڈ خرچ ہو جائیں گے جبکہ آپ اس کے مقابلے میں اپنے حکمرانوں کو دیکھئے یہ ہرصورت میں پانچ سال پورے کرنا چاہتے ہیں‘ خواہ ان پانچ برسوں کے بعد ملک رہے یا نہ رہے‘ ہم بڑے دلچسپ لوگ ہیں‘ ہم لاش کو دیکھ کر شکرادا کرتے ہیں کہ بندہ مر گیا لیکن آنکھ بچ گئی‘ ملک ملک نہ رہا لیکن ہم نے پانچ سال پورے کر لئے‘ ہم اگر جمہوریت کو مائی بات سمجھتے ہیں تو پھر ہمیں جمہوریت کے مائی باپ سے جمہوریت بھی سیکھنی چاہیے‘ ہمیں برطانوی وزیراعظم کی طرح کرسی چھوڑنے کا حوصلہ بھی پیدا کرنا چاہیے لیکن شاید اس ملک میں یہ نہیں ہو سکے گی‘ آپ دیکھ لیجئے گا پرسوں 20 اپریل کو پانامہ

کیس کا فیصلہ آئے گا لیکن حکومت فیصلے کے بعد بھی کرسی نہیں چھوڑے گی‘ یہ فیصلے کی تشریح یا نظرثانی کی اپیل کرے گی۔ہم ایسے کیوں ہیں اور برطانیہ جیسے ملک ویسے کیوں ہیں‘

موضوعات:



کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…