جمعہ‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2025 

پاناما کے فیصلے کے بعد حکومت کیا کرے گی؟جاوید چودھری کی حیرت انگیز پیش گوئی

datetime 18  اپریل‬‮  2017 |

اسلام آباد(جاوید چوہدری)آج برطانوی وزیراعظم نے شیڈول سے تین سال پہلے الیکشن کرانے کااعلان کر دیا‘ برطانیہ میں 7مئی 2015ء کو جنرل الیکشن ہوئے تھے‘ الیکشن میں کنزرویٹو پارٹی نے اکثریت حاصل کی‘ ڈیوڈ کیمرون وزیراعظم بنے‘23 جون 2016ء کو ’’برطانیہ کو یورپی یونین میں رہنا چاہیے یا یونین سے باہر نکل جانا چاہیے‘‘ ۔اس نقطے پر ریفرنڈم ہوا‘ عوام نے وزیراعظم کی رائے کے خلاف ووٹ دے دیا‘ ڈیوڈ

کیمرون نے ریفرنڈم سے اگلے دن اخلاقی دبائو میں استعفیٰ دے دیا‘ تھریسامئے نئی وزیراعظم بنیں‘ یہ اب یورپی یونین کے ساتھ نئے اور تفصیلی مذاکرات کرنا چاہتی ہیں لیکن ان کا خیال ہے ۔اس ایشو پر ہائوس آف کامنز تقسیم ہے‘ ہم جب اس منقسم مینڈیٹ کے ساتھ مذاکرات کیلئے جائیں گے تو یورپی یونین ہمیں کمزور سمجھے گی اور یہ برطانیہ جیسے ملک کی بے عزتی ہے چنانچہ ہمیں مذاکرات کیلئے فریش اورمکمل مینڈیٹ کی ضرورت ہے‘ یہ مینڈیٹ طے کرے گا ہمیں مذاکرات کرنے چاہئیں یا نہیں اور مذاکرات کی نوعیت کیا ہو گی۔آپ جمہوریت کا کمال دیکھئے برطانیہ اتنی معمولی سی بات پر شیڈول سے تین سال پہلے الیکشن کرا رہا ہے اوراس الیکشن پراس کے اربوں پائونڈ خرچ ہو جائیں گے جبکہ آپ اس کے مقابلے میں اپنے حکمرانوں کو دیکھئے یہ ہرصورت میں پانچ سال پورے کرنا چاہتے ہیں‘ خواہ ان پانچ برسوں کے بعد ملک رہے یا نہ رہے‘ ہم بڑے دلچسپ لوگ ہیں‘ ہم لاش کو دیکھ کر شکرادا کرتے ہیں کہ بندہ مر گیا لیکن آنکھ بچ گئی‘ ملک ملک نہ رہا لیکن ہم نے پانچ سال پورے کر لئے‘ ہم اگر جمہوریت کو مائی بات سمجھتے ہیں تو پھر ہمیں جمہوریت کے مائی باپ سے جمہوریت بھی سیکھنی چاہیے‘ ہمیں برطانوی وزیراعظم کی طرح کرسی چھوڑنے کا حوصلہ بھی پیدا کرنا چاہیے لیکن شاید اس ملک میں یہ نہیں ہو سکے گی‘ آپ دیکھ لیجئے گا پرسوں 20 اپریل کو پانامہ

کیس کا فیصلہ آئے گا لیکن حکومت فیصلے کے بعد بھی کرسی نہیں چھوڑے گی‘ یہ فیصلے کی تشریح یا نظرثانی کی اپیل کرے گی۔ہم ایسے کیوں ہیں اور برطانیہ جیسے ملک ویسے کیوں ہیں‘

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں


جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…