اسلام آباد (آئی این پی ) سپریم کورٹ کی طرف سے پانامہ کیس کے فیصلے کے موقع پر وفاقی دارالحکومت میں سیکیورٹی کو ریڈالرٹ کیا جائے گا،ریڈزون کی طرف آنے والے راستوں پر پولیس رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی بڑی تعداد تعینات کی جائے گی جبکہ سپریم کورٹ کی عمارت کے اندر اور باہر انتہائی سخت سیکیورٹی ہوگی،پاسز کے بغیر کسی کو سپریم کورٹ میں جانے کی اجازت نہیں
ہوگی،کسی بھی ممکنہ تصادم کی صورت میں فوری طور پر کارروائی کیلئے ،اینٹی ٹیررسٹ سکوارڈ کے دستے تعینات کیے جائیں گے،بدھ کو اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس سپریم کورٹ کے رجسٹرار کے ساتھ مل کر سیکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دیں گے۔ذرائع کے مطابق جمعرات کو سپریم کورٹ کی طرف سے پانامہ کیس کے فیصلے کے موقع پر سیکیورٹی امور کا جائزہ لینے کیلئے کل وزارت داخلہ میں اہم اجلاس ہوگا۔اجلاس میں اسلام آباد پولیس انتظامیہ سمیت وزارت داخلہ کے افسران شریک ہوں گے جبکہ آئی جی اور کمشنر سپریم کورٹ کے رجسٹرار سے رابطہ کرکے سیکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دیں گے۔ذرائع کے مطابق ریڈزون کی سیکیورٹی کوریڈ الرٹ کیا جائے گا۔ریڈزون کی طرف جانے والے راستوں پر اضافی نفری تعینات کی جائے گی،پولیس کی معاونت رینجرز کے دستے ڈیوٹیاں دیں گے جبکہ کمرہ عدالت سمیت سپریم کورٹ کی عمارت میں پولیس کی سپیشل برانچ کے اہلکاروں کی بڑی تعداد تعینات ہوگی جو کسی بھی ممکنہ ردعمل کے موقع پر فوری کارروائی کرے گیریڈزون کی طرف جانے والے راستوں پر اضافی نفری تعینات کی جائے گی،پولیس کی معاونت رینجرز کے دستے ڈیوٹیاں دیں گے جبکہ کمرہ عدالت سمیت سپریم کورٹ کی عمارت میں پولیس کی سپیشل برانچ کے اہلکاروں کی بڑی تعداد تعینات ہوگی جو کسی بھی ممکنہ ردعمل کے موقع پر فوری کارروائی کرے گی