اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان پیپلزپارٹی نے عبدلولی خان یونیورسٹی کے طالب علم مشال خان پر سخت ترین تشدد کرکے قتل کرنے کے واقعے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ اس طالب علم پر اس کے ساتھی طلباء نے جمعرات کو توہین رسالت کا الزام لگایا تھا۔ ہفتہ کو پارٹی کے سیکریٹری جنرل اور ترجمان سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ اس اندوہناک اور قبیح حرکت کی مذمت کے لئے الفاظ نہیں ہیں۔
یہ واقعہ اس لئے بھی انتہائی قابل مذمت ہے کہ ہجوم کی جانب سے تشدد کو روکنے کے لئے انتظامیہ بالکل بے بس ہوگئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ توہین رسالت ایک مذموم جرم ہے اور اس کی سخت سزا قانون کے مطابق دی جانی چاہیے تاہم کسی کو تحقیقاتی افسر، وکیل اور جج بننے کی اجازت نہیں دی جا سکتی اور کسی بھی جرم کی سزا صرف اور صرف قانون کے مطابق دی جا سکتی ہے۔ جن لوگوں نے اس جرم کا ارتکاب کیا ہے انہیں نہیں بھولنا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ کی چکی بہت باریک پیستی ہے۔ عبدالولی خان عدم تشدد پر یقین رکھتے تھے اور ان کی یاد میں یہ یونیورسٹی بنائی گئی تھی اور یہ یونیورسٹی اس قسم کے تشدد کے لئے نہیں ہے۔ عبدالولی خان کی روح اپنے ہی نام کی یونیورسٹی میں اس واقعے پر تڑپ رہی ہوگی۔ پارٹی نے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے پر جامع تحقیقات کرائی جائے اور اس واقعے کے ذمہ داروں کو مثالی سزا دی جائے۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ یہ واقعہ اس ضرورت کو بھی اجاگر کرتا ہے کہ توہین رسالت کے قانون کے غلط استعمال کو روکا جائے اور انہوں نے مذہبی اسکالرز سے کہا کہ وہ اس معاملے میں اپنا کردار ادا کریں۔