ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اگر کلبھوشن یادیو معصوم تھا تو۔۔۔! پاکستان کے جواب نے بھارت کے ہوش اُڑادیئے

datetime 14  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ا سلام آ باد (آئی این پی) پاکستان کے آئین کے مطابق کلبھوشن یادیو کے حقوق کا تحفظ کیا گیا ، کیس ایک سال تک جاری رہا اور تمام قانونی ضروریات پوری کی گئیں اور شفافیت کو یقینی بنایا گیا ، قانون شہادت کے تحت کارروائی کی گئی، ٹرائل کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے تمام قانونی تقا ضے پورے کئے گئے

اور کو ٹھوس شواہد اور ثبوتوں کی وجہ سے سزا سنائی گئی، اس کے پاس 40 دن تک اپیلیٹ کورٹ میں فیصلے کے خلاف اپیل کا حق موجود ہے۔-مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ کلبھوشن یادیو کو سزائے موت کا فیصلہ سنائے جانے کے بعد بھارت کی جانب بے بنیاد الزامات لگائے جارہے ہیں،پاکستان کی قوم ملک کی سلامتی کے لئے کسی خطرسے نمٹنے کے لئے مکمل طور پر متحد ہے، پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو سزائے موت قانون کے مطابق اور قانونی عمل کے ذریعے دی گئی اوریہ درست فیصلہ ہے ، بھارت جواب دے کہ کل بھوشن یادیو کیوں مسلمانوں کی جعلی شناخت استعمال کر رہا تھا، اگر وہ معصوم تھا تو 2 پاسپورٹ ایک مسلمان کے نام اور دوسرا ہندو نام سے کیوں رکھا تھا ، بھارت کے پاس کل بھوشن یادیو کی بلوچستان میں تخریب کارانہ سرگرمیوں کے حوالے سے کوئی ٹھوس وضاحت موجود نہیں ہے، پاکستان کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا مہم شروع کر دی ہے ، بھارت کے اشتعال انگیز بیانات اور جھوٹے الزمات سے کشیدگی میں اضافہ ہو گا اور یہ سود مند نہیں ہو گا ،

بھارت کی جانس یس بے بنیاد الزامات کی مذمت کرتے ہیں ، توقع ہے بھارت ذمہ داری کا مظاہرہ کرے گا اور ایسے بیانات سے گریز کرے گا جس کے کشید گی میں اضافہ ہو، پاکستان کے قانون کے مطابق اس کا ٹرائل کیا گیا ۔ ٹرائل کو شفاف انداز میں مکمل کیا گیا اور پاکستان کے آئین کے مطابق کلبھوشن یادیو کے حقوق کا تحفظ کیا گیا ، کیس ایک سال تک جاری رہا اور تمام قانونی ضروریات پوری کی گئیں اور شفافیت کو یقینی بنایا گیا ، قانون شہادت کے تحت کارروائی کی گئی، ٹرائل کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے تمام قانونی تقا ضے پورے کئے گئے اور کو ٹھوس شواہد اور ثبوتوں کی وجہ سے سزا سنائی گئی، اس کے پاس 40 دن تک اپیلیٹ کورٹ میں فیصلے کے خلاف اپیل کا حق موجود ہے۔جمعہ کو دفتر خارجہ میں کلبھوشن یادیو کے معاملہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیرخارجہ سرتاج عزیز

نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کو سزائے موت کا فیصلہ سنائے جانے کے بعد بھارت کی جانب سے بیانات سامنے آئے ہیں جن کو میڈیا میں زیر بحث لایا گیا ہے ۔ کلبھوشن یادیو پاکستان میں جاسوسی ، تخریب کارانہ سرگرمیوں اور دہشت گردی میں ملوث تھا ۔ پاکستان کے قانون کے مطابق اس کا ٹرائل کیا گیا ۔ ٹرائل کو شفاف انداز میں مکمل کیا گیا اور پاکستان کے آئین کے مطابق کلبھوشن یادیو کے حقوق کا تحفظ کیا گیا ۔ کلبھوشن نے اعتراف کیا تھا کہ وہ ممبئی کا رہائشی ہے ۔ بھارت کی نیوی کا ملازم ہے اور ’’را‘‘ کے لئے کام کر رہا ہے ۔ کلبھوشن کو اپنے دفاع کے لئے قانونی آفیسر فراہم کیا گیا تھا ۔ اس نے مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف کیا کہ اس کو بھارتی خفیہ ایجنسی را نے پاکستان میں جاسوسی اور پاکستان کو عدم استحکام اور پاکستان کی ریاست کے خلاف تخریب کارانہ اور دہشت گردی کی سرگرمیوں کے لئے بھیجا گیا تھا ۔

اس نے گوادر اور تربت میں گرینڈ حملے کرائے سمندر میں جیوانی میں پورٹ راڈار سٹیشن پرحملے اور سول کشتیوں پر حملے کرائے ۔ حوالہ اور پنڈی کے ذریعے بلوچستان سمیت پاکستان میں تخریب کارانہ سرگرمیوں کے لئے نوجوانوں کو فنڈنگ کی ۔ سبی اور سوئی کے علاقے میں گیس پائپ لائنوں اور بچلی کے کھمبوں پر دھماکے کرائے ۔ کوئٹہ میں دھماکے کرائے جس سے جانی اور مالی نقصان ہوا ۔ کوئٹہ ہزارہ کمیونٹی کو ٹارگٹ اور ایران سے واپس آنے والے زائرین کو نشانہ بنایا ۔ ملک دشمن عناصر کے ذریعے تربت پنجگور ، گوادر ، پسنی ، جیوانی میں حملے کرائے اور سول اور فوجیوں کو شہید کرایا ۔ عدالت نے اس کو مجرم قرار دیا اور سزائے موت سنائی ۔ کیس ایک سال تک جاری رہا اور تمام قانونی ضروریات پوری کی گئیں اور شفافیت کو یقینی بنایا گیا ۔ قانون شہادت کے تحت کارروائی کی گئی ۔

گواہوں سے سوالات پوچھنے کی اجازت دی گئی ۔ ٹرائل کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کیے گئے اس کو سزا سب سے اعلیٰ فورم نے دی ۔ اس کے پاس 40 دن تک ایلیٹ کورٹ میں اپیل کا حق موجود ہے ۔ ایلیٹ کورٹ کے فیصلے کے بعد 60 دن تک آرمی چیف کو رحم کی اپیل کر سکتا ہے ۔ آرمی چیف کے فیصلے کے بعد 90 دنوں تک صدر پاکستان کو رحم کی اپیل کر سکتا ہے ۔ اس کو ٹھوس شواہد اور ثبوتوں کی وجہ سے سزا سنائی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جواب دے کہ وہ کیوں مسلمانوں کی جعلی شناخت استعمال کر رہا تھا ۔ اگر وہ معصوم تھا تو 2 پاسپورٹ ایک مسلمان کے نام اور دوسرا ہندو نام سے کیوں رکھا تھا ۔ بھارت کے پاس کل بھوشن یادیو کی بلوچستان میں تخریب کارانہ سرگرمیوں کے حوالے سے کوئی ٹھوس وضاحت موجود نہیں ہے ۔ پاکستان کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا مہم شروع کر دی ہے ۔

بھارت کے اشتعال انگیز بیانات اور جھوٹے الزمات سے کشیدگی میں اضافہ ہو گا اور یہ سود مند نہیں ہو گا ۔ بھارت کی جانب سے بے بنیاد الزامات کی مذمت کرتے ہیں ۔ بھارت نے پاکستان کی قانونی معاونت فراہم کرنے کے حوالے سے پا کستان کی درخواست پر عدم تعاون کا مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے کل بھوشن یادیو تک قونصلر رسائی فراہم نہیں کی گئی ۔ واضح رہے کہ بھارت نے بھی ماضی میں پاکستانی قیدیوں کے معاملہ پر بار بار درخواست کے باوجود قونصلر رسائی نہیں دی ۔

توقع ہے بھارت ذمہ داری کا مظاہرہ کرے گا اور ایسے بیانات سے گریز کرے گا جس سے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو سزائے موت قانون کے مطابق اور قانونی عمل کے ذریعے دی گئی اور یہ درست فیصلہ ہے اور کیوں کہ وہ پاکستان میں دہشت گردی اور تخریب کارانہ سرگرمیوں میں ملوث تھا ۔ پاکستان کی ساری قوم ملک کی سلامتی کے لئے کسی خطرسے نمٹنے کے لئے مکمل طور پر متحد ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…