کراچی (این این آئی)آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ ڈی آئی جی ٹریفک میری مرضی کے بغیر لگادیا گیا ،اصل مسئلہ اختیارات کا ہے۔میں آئی جی سندھ ہوں کوئی کلرک نہیں ۔تھانہ کلچر بھی کافی حد تک تبدیل کر دیاہے لیکن معلوم نہیں صوبائی حکومت کیوں ناراض ہے۔
میری تعیناتی کا فیصلہ عدالت کرے گی،ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو کراچی کے فیروز آباد تھانے میں رپورٹنگ اور فیسٹیلیشن سینٹر کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔آئی جی سندھ نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کے اخلاق میں بھی تبدیلی ضروری ہے،فیسٹیلیشن سینٹر میں عوام کی شکایات کا تمام ریکارڈ کمپیوٹرائز رکھنے کے انتظامات کیئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس کی تاریخ میں پہلی مرتبہ میرٹ پر بھرتیاں کی ہیں ۔ہم نے تھانہ کلچر بھی کافی حد تک تبدیل کر دیا ہے،معلوم نہیں صوبائی حکومت کیوں ناراض ہے۔ میں آئی جی سندھ ہوں کوئی کلرک نہیں،کراچی میں ٹریفک سب سے زیادہ ہے اور محکمے کا ڈی آئی جی میری مرضی کے بغیر لگادیا گیا ہے۔ میری تعیناتی کا فیصلہ عدالت کرے گی۔اس موقع پر فیروز آباد تھانے میں شکایت کے لئے آنے والے شہری نے پولیس کے رویے پر اطمیان کا اظہار کیا اور کہا کہ تھانوں میں رپورٹنگ اور فیسٹیلشن سینٹر کا قیام سندھ پولیس کا قابل تحسین اقدام ہے۔