کراچی(آئی این پی )لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے دوران حراست سنسنی خیز انکشافات کئے ،عزیر بلوچ نے بتایا کہ ایک اہم سیاسی شخصیت کی جانب سے ہاکس بے ، مواچھ گوٹھ اور ناردرن بائی پاس سے متصل زمینوں پر قبضے کروانے پر تقریبا ایک کروڑ روپے ملے ، ماڑی پور 500 کوارٹر کے نزدیک سیاسی شخصیت کے قبضے میں رخنہ نہ ڈالنے کے عوض عزیر بلوچ نے 60 لاکھ روپے وصول کئے ، دو
ہزار گیارہ میں عزیرکو ایک صوبائی وزیر کی جانب سے دو مختلف پراپرٹیز کا تنازعہ حل کرانے کی ہدایت ملی جس کیلئے موصوف کو 50 لاکھ اور عزیر بلوچ کو 40 لاکھ روپے ملے ۔سندھ کے بااثر ترین سیاسی رہنما نے کلفٹن میں اربوں روپے کے 40 بنگلے اونے پونے خریدنے کیلئے عزیر بلوچ کا استعمال کیا ،،عزیر بلوچ نے 2013 کے انتخابات میں لیاری سے قومی اور صوبائی اسمبلی کے ٹکٹوں کے معاملے پر سندھ کی بااثر ترین خاتون سیاسی رہنما سے رابطے کا انکشاف بھی کیا ۔تفصیلات کے مطابق لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے دوران حراست سنسنی خیز انکشافات کئے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق عزیر بلوچ نے مشترکہ تفتیش کے دوران جرائم اور سیاست کے گٹھ جوڑ سے متعلق ہوش ربا انکشافات کیے ۔عزیر بلوچ نے بتایا کہ ایک اہم سیاسی شخصیت کی جانب سے ہاکس بے ، مواچھ گوٹھ اور ناردرن بائی پاس سے متصل زمینوں پر قبضے کروانے پر تقریبا ایک کروڑ روپے ملے ، ماڑی پور 500 کوارٹر کے نزدیک سیاسی شخصیت کے قبضے میں رخنہ نہ ڈالنے کے عوض عزیر بلوچ نے 60 لاکھ روپے وصول کئے ، دو ہزار گیارہ میں عزیرکو ایک صوبائی وزیر کی جانب سے دو مختلف پراپرٹیز کا تنازعہ حل کرانے کی ہدایت ملی جس کیلئے موصوف کو 50 لاکھ اور عزیر بلوچ کو 40 لاکھ روپے ملے ۔سندھ کے بااثر ترین سیاسی رہنما نے کلفٹن میں اربوں
روپے کے 40 بنگلے اونے پونے خریدنے کیلئے عزیر بلوچ کا استعمال کیا ۔ انیس اکتوبر 2010 کو سانحہ شیرشاہ کباڑی مارکیٹ کے بعد اس وقت کے اہم ترین حکومتی نمائندے نے عزیر کو مخالفین کا ایک آدمی اپنے آدمی کے بدلے قتل کرنے کی ہدایت دی ۔ دو ہزار بارہ میں اپنی اور ساتھیوں کے سر کی قیمت بھی عزیرنے سندھ حکومت کی اہم ترین شخصیت کی مدد سے ہی ختم کروائی ۔عزیر بلوچ نے 2013 کے انتخابات میں لیاری سے قومی اور صوبائی اسمبلی کے ٹکٹوں کے معاملے پر سندھ کی بااثر ترین خاتون سیاسی رہنما سے رابطے کا بھی انکشاف کیا ۔ واضح رہے کہ بھارتی خفیہ ادرے ’’را ‘‘ سمیت غیرملکی ایجنسیوں کو حساس معلومات فراہم کرنے کے الزام میں عزیر بلوچ کو فوج نے تحویل میں لے لیا ہے۔
عزیر بلوچ کو پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت تحویل میں لیا گیا،عزیربلوچ کے خلاف اب مقدمہ فوجی عدالت میں چلایا جائے گا۔ عزیر بلوچ کو 30 جنوری 2016 کو رینجرز نے گرفتار کیا تھا۔ عزیر بلوچ کے خلاف قتل اور اقدام قتل سمیت سو سے زائد مقدمات درج ہیں۔ ان مقدمات میں حریف گینگسٹر ارشد پپو کا قتل کیس بھی شامل ہے۔ ابتدا میں عزیر بلوچ کو رینجرز نے 90 روز تک حراست میں رکھا جس کے بعد پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔عزیر بلوچ کے سیاسی رہنماؤں کے ساتھ قریبی تعلقات رہے ہیں۔